الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
54. بَابُ : تَخْلِيلِ الأَصَابِعِ
54. باب: انگلیوں کے درمیان خلال کا بیان۔
حدیث نمبر: 446
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن المصفى الحمصي ، حدثنا محمد بن حمير ، عن ابن لهيعة ، حدثني يزيد بن عمرو المعافري ، عن ابي عبد الرحمن الحبلي ، عن المستورد بن شداد ، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم" توضا فخلل اصابع رجليه بخنصره".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرٍ ، عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْمَعَافِرِيُّ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ ، عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" تَوَضَّأَ فَخَلَّلَ أَصَابِعَ رِجْلَيْهِ بِخِنْصِرِهِ".
مستورد بن شداد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا تو اپنی سب سے چھوٹی انگلی سے اپنے پیروں کی انگلیوں کا خلال کیا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الطہارة 58 (148)، سنن الترمذی/الطہارة 30 (40)، (تحفة الأشراف: 11256)، مسند احمد (4/229) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ پیروں کی انگلیوں کے درمیان خلال مسنون ہے، انگلیوں کے خلال کا طریقہ یہ ہے کہ دو انگلیوں کے درمیان انگلی اس طرح داخل کرے کہ دونوں انگلیوں کا درمیانی حصہ پوری طرح تر ہو جائے۔

It was narrated that Mustawarid bin Shaddad said: "I saw the Messenger of Allah performing ablution, and he ran his little finger between his toes." (Sahih) Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   جامع الترمذي40مستورد بن شدادإذا توضأ دلك أصابع رجليه بخنصره
   سنن أبي داود148مستورد بن شدادإذا توضأ يدلك أصابع رجليه بخنصره
   سنن ابن ماجه446مستورد بن شدادتوضأ فخلل أصابع رجليه بخنصره

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 148  
´پاؤں کی انگلیوں کا خلال`
«. . . عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَوَضَّأَ يَدْلُكُ أَصَابِعَ رِجْلَيْهِ بِخِنْصَرِهِ . . .»
. . . مستورد بن شداد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، جب آپ وضو کرتے تو اپنے پاؤں کی انگلیوں کو چھنگلیا (ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی) سے ملتے . . . [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 148]
فوائد و مسائل:
معلوم ہوا کہ پاؤں کی انگلیوں کا خلال بھی کرنا چاہیے تاکہ کسی جگہ کے خشک رہنے کا احتمال نہ رہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 148   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث446  
´انگلیوں کے درمیان خلال کا بیان۔`
مستورد بن شداد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا تو اپنی سب سے چھوٹی انگلی سے اپنے پیروں کی انگلیوں کا خلال کیا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 446]
اردو حاشہ:
ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کے درمیان بعض اوقات پانی اچھی طرح نہ پہنچنے کی وجہ سے جگہ خشک رہ جاتی ہے اس لیےان کا خلال کرنا چاہیے۔
ہاتھوں کی انگلیوں کے خلال کا ذکر اگلی حدیث میں آرہا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 446   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 40  
´انگلیوں کے (درمیان) خلال کا بیان​۔`
مستورد بن شداد فہری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ وضو کرتے تو اپنے دونوں پیروں کی انگلیوں کو اپنے «خنصر» (ہاتھ کی چھوٹی انگلی) سے ملتے۔ [سنن ترمذي/كتاب الطهارة/حدیث: 40]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں عبداللہ بن لھیعہ ضعیف ہیں،
لیکن شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 40   

حدیث نمبر: 446M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال ابو الحسن بن سلمة: حدثنا خازم بن يحيي الحلواني، حدثنا قتيبة، حدثنا ابن لهيعة، فذكر نحوه.
قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ: حَدَّثَنَا خَازِمٌ بْنُ يَحْيَي الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی اسی جیسی حدیث مروی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.