الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
58. بَابُ : مَا جَاءَ فِي النَّضْحِ بَعْدَ الْوُضُوءِ
58. باب: وضو کے بعد ستر پر چھینٹے مارنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 462
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إبراهيم بن محمد الفريابي ، حدثنا حسان بن عبد الله ، حدثنا ابن لهيعة ، عن عقيل ، عن الزهري ، عن عروة ، قال: حدثنا اسامة بن زيد ، عن ابيه زيد بن حارثة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" علمني جبرائيل الوضوء، وامرني ان انضح تحت ثوبي لما يخرج من البول بعد الوضوء".
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفِرْيَابِيُّ ، حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدِ ، عَنْ أَبِيِه زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَلَّمَنِي جِبْرَائِيلُ الْوُضُوءَ، وَأَمَرَنِي أَنْ أَنْضَحَ تَحْتَ ثَوْبِي لِمَا يَخْرُجُ مِنَ الْبَوْلِ بَعْدَ الْوُضُوءِ".
زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبرائیل (علیہ السلام) نے مجھے وضو سکھایا، اور مجھے اپنے کپڑے کے نیچے (شرمگاہ) پر چھینٹے مارنے کا حکم دیا کہ کہیں وضو کے بعد پیشاب کا کوئی قطرہ نہ آ گیا ہو (تاکہ چھینٹے مارنے سے یہ شبہ زائل ہو جائے) ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3745، ومصباح الزجاجة: 189)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/161) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں ابن لہیعہ ضعیف ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن حدیث شواہد کی بناء پر حسن ہے لیکن «وأمرني أن أنضح تحت ثوبي» کا لفظ ضعیف ہے اس کا کوئی شاہد نہیں ہے، البتہ فعل نبوی سے یہ ثابت ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1341، و سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 841، صحیح أبی داود: 159)

وضاحت:
۱؎: غرض یہ ہے کہ پانی چھڑکنے سے پیشاب کا قطرہ رک جائے گا اور نہ نکلے گا اور وجہ اس کی یہ ہے کہ احلیل مرد کا عورت کی طرح ہے، اور گائے وغیرہ کی چھاتی کی طرح ہے، جب پستان میں دودھ کو روکنا منظور ہوتا ہے، تو پانی چھڑک دیتے ہیں، اسی طرح شرم گاہ پر چھڑکنے سے قطرہ رک جاتا ہے۔

Usamah bin Zaid narrated that his father Zaid bin Harithah said: "The Messenger of Allah said: 'Jibril taught me (how to perform) the ablution, and he ordered me to sprinkle water underneath my garment, lest a drop of urine leak out after the ablution.'" (Da'if) Other chains with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن دون الأمر

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن لهيعة عنعن
وقال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف لضعف ابن لهيعة‘‘ ورواه رشدين عن عقيل عن الزهري به وحديث أبي داود (السنن: 166) يُغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 394
   سنن ابن ماجه462أسامة بن زيدعلمني جبرائيل الوضوء وأمرني أن أنضح تحت ثوبي لما يخرج من البول بعد الوضوء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث462  
´وضو کے بعد ستر پر چھینٹے مارنے کا بیان۔`
زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبرائیل (علیہ السلام) نے مجھے وضو سکھایا، اور مجھے اپنے کپڑے کے نیچے (شرمگاہ) پر چھینٹے مارنے کا حکم دیا کہ کہیں وضو کے بعد پیشاب کا کوئی قطرہ نہ آ گیا ہو (تاکہ چھینٹے مارنے سے یہ شبہ زائل ہو جائے) ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 462]
اردو حاشہ:
یہ روایت سنداً ضعیف ہے البتہ دوسری احادیث سے جبرئیل علیہ السلام کا نبیﷺ کو وضو کی تعلیم دینا ثابت ہے۔
اور اسی طرح وضو کے بعد شرم گاہ والی جگہ پر چھینٹے مارنا بھی دیگر صحیح اور حسن درجے کی احادیث سے ثابت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 462   

حدیث نمبر: 462M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال ابو الحسن بن سلمة: حدثنا ابو حاتم. ح وحدثنا عبد الله بن يوسف التنيسي، حدثنا ابن لهيعة، فذكر نحوه.
قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ: حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ. ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ التَّنِّيسِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنِ لَهِيعَةَ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی ابن لہیعہ نے اسی جیسی حدیث ذکر کی ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن دون الأمر


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.