الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: تیمم کے احکام و مسائل
Chapters: Dry Ablution
95. بَابٌ في الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ
95. باب: غسل جنابت میں سر کیسے دھلے؟
حدیث نمبر: 576
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن محمد ، قالا: حدثنا وكيع . ح وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابن فضيل جميعا، عن فضيل بن مرزوق ، عن عطية ، عن ابي سعيد ،" ان رجلا ساله عن الغسل من الجنابة؟ فقال: ثلاثا، فقال الرجل: إن شعري كثير، فقال: رسول الله صلى الله عليه وسلم كان اكثر شعرا منك واطيب".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ جَمِيعًا، عَنْ فُضَيْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ ، عَنْ عَطِيَّةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ،" أَنَّ رَجُلًا سَأَلَهُ عَنِ الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ؟ فَقَالَ: ثَلَاثًا، فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنْ شَعْرِي كَثِيرٌ، فَقَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَكْثَرَ شَعْرًا مِنْكَ وَأَطْيَبَ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ان سے غسل جنابت کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا: تین بار (سارے جسم پر پانی بہائیں) تو وہ کہنے لگا: میرے بال زیادہ ہیں، اس پر انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تم سے زیادہ بال والے تھے، اور تم سے زیادہ پاک و صاف رہتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏(تفرد بہ ابن ماجہ) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اس سند میں عطیہ ضعیف راوی ہیں، لیکن ابو ہریرہ کی اگلی حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے، یہ حدیث تحفة الاشراف میں «فضيل بن مرزوق عن عطية عن أبي سعيد» کے زیر عنوان موجود نہیں ہے، اور نہ ہی ابن حجر نے «النكت الظراف» میں اس پر کوئی استدراک کیا ہے، اور نہ ہی یہ مصباح الزجاجة میں موجود ہے لیکن «غاية المقصد في زوائد المسند (ق 37)» میں موجود ہے، ان شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ابن ماجہ کے قدیم نسخوں میں یہ حدیث موجود نہیں ہے)

It was narrated from Abu Sa'eed that: A man asked him about having a bath to cleanse oneself from sexual impurity. He said to pour water three times. The man said: "But I have a lot of hair." He said: "The Messenger of Allah had more hair than you and he was cleaner."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عطية العوفي ضعيف الحفظ مشھور بالتدليس القبيح (انظر ضعيف سنن أبي داود: 452) وفضيل يروي عن عطية الموضوعات قاله ابن حبان في المجروحين (2/ 209)
والحديث الآتي (الأصل: 577) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 399
   سنن ابن ماجه576سعد بن مالكالغسل من الجنابة فقال ثلاثا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث576  
´غسل جنابت میں سر کیسے دھلے؟`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ان سے غسل جنابت کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا: تین بار (سارے جسم پر پانی بہائیں) تو وہ کہنے لگا: میرے بال زیادہ ہیں، اس پر انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تم سے زیادہ بال والے تھے، اور تم سے زیادہ پاک و صاف رہتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 576]
اردو حاشہ:
وہ تم سے زیادہ پاکیزہ تھے اس کا یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ تم سے زیادہ صفائی اور طھارت کا اہتمام کرنے والے تھے۔
اس کے باوجود تین لپ پانی آپ کے لیے کافی ہوتا تھااس لیے تمھارے لیے بھی یہ کافی ہونا چاہیے۔
دوسرا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ نبی ﷺ کے بال تجھ سے زیادہ پاک تھے کیونکہ نبی ﷺ طہارت کا کوب کیال رکھتے تھے۔
بہر حال دونوں انداز سے نتیجہ ایک ہی نکلتا ہے کہ صفائی کے لیے زیادہ پانی ضائع کرنا ضروری نہیں۔
مناسب طریقے سے سر دھویا جائے تو تھوڑا پانی بھی کفایت کرسکتا ہے۔ 2۔
مذکورہ روایت سند کے اعتبار سے ضعیف ہے لیکن معناً صحیح ہے کیونکہ بعد والی صحیح روایت میں یہی بات بیان کی گئی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 576   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.