الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: مسا جد اور جماعت کے احکام و مسائل
The Book On The Mosques And The Congregations
18. بَابُ : صَلاَةِ الْعِشَاءِ وَالْفَجْرِ فِي جَمَاعَةٍ
18. باب: عشاء اور فجر باجماعت پڑھنے کی فضیلت۔
Chapter: Performing The 'Isha' And Fajr Prayers In Congregation
حدیث نمبر: 796
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم الدمشقي ، حدثنا الوليد بن مسلم ، حدثنا الاوزاعي ، حدثنا يحيى بن ابي كثير ، حدثني محمد بن إبراهيم التيمي ، حدثني عيسى بن طلحة ، حدثتني عائشة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لو يعلم الناس ما في صلاة العشاء وصلاة الفجر لاتوهما ولو حبوا".
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيُّ ، حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ طَلْحَةَ ، حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي صَلَاةِ الْعِشَاءِ وَصَلَاةِ الْفَجْرِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر لوگوں کو عشاء اور فجر کی نماز کا ثواب معلوم ہو جائے، تو وہ ان دونوں نمازوں میں ضرور آئیں، خواہ سرین کے بل گھسٹتے ہوئے کیوں نہ آنا پڑے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17428)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/80) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی اگر چل نہ سکے تو ہاتھ اور سرین (چوتڑ) کے بل جماعت میں آئیں، اس حدیث سے عشاء اور فجر کی بڑی فضیلت ثابت ہوتی ہے، اور اس کا سبب یہ ہے کہ ان دونوں نمازوں کا وقت نیند اور سستی کا وقت ہوتا ہے، اور نفس پر بہت شاق ہوتا ہے کہ آرام چھوڑ کر نماز کے لئے حاضر ہو، اور جو عبادت نفس پر زیادہ شاق ہو اس میں زیادہ ثواب ہے۔

'Aishah said: "The Messenger of Allah said: 'If the people knew what (reward) there is in the 'Isha' prayer and fajr prayer, they would come even if they had to crawl.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن ابن ماجه796عائشة بنت عبد اللهلو يعلم الناس ما في صلاة العشاء وصلاة الفجر لأتوهما ولو حبوا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث796  
´عشاء اور فجر باجماعت پڑھنے کی فضیلت۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر لوگوں کو عشاء اور فجر کی نماز کا ثواب معلوم ہو جائے، تو وہ ان دونوں نمازوں میں ضرور آئیں، خواہ سرین کے بل گھسٹتے ہوئے کیوں نہ آنا پڑے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المساجد والجماعات/حدیث: 796]
اردو حاشہ:
(1)
  کیا کچھ سے مراد ان نمازوں کا بہت زیادہ ثواب اور ان کی برکات ہیں۔

(2)
یہ برکات اور رحمتیں صرف اسی صورت میں حاصل ہوسکتی ہیں کہ یہ نمازیں باجماعت ادا کی جائیں۔

(3) (حَبوًا)
کے معنی ہیں:
ہاتھوں کے سہارے چلنا یا گھٹنوں یا سرینوں کے بل گھیسٹ گھسٹ کر چلنا۔
مطلب یہ ہے کہ اگر لوگوں کو ان نمازوں کی اہمیت کا کما حقہ احساس ہو جائے تو کبھی ان سے غیر حاضر نہ رہیں خواہ مسجد تک آنے میں انھیں کتنی ہی تکلیف اور مشقت برداشت کرنی پڑے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 796   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.