الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
22. بَابُ : الْجُلُوسِ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ
22. باب: دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنے کا بیان۔
Chapter: Sitting between the two prostrations
حدیث نمبر: 895
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن ثواب ، حدثنا ابو نعيم النخعي ، عن ابي مالك ، عن عاصم بن كليب ، عن ابيه ، عن ابي موسى ، وابي إسحاق ، عن الحارث ، عن علي ، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم يا علي:" لا تقع إقعاء الكلب".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَوَابٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ النَّخَعِيُّ ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، وَأَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَلِيُّ:" لَا تُقْعِ إِقْعَاءَ الْكَلْبِ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «يا علي لا تقع إقعاء الكلب» ۱؎۔

تخریج الحدیث: «حدیث أبي اسحاق عن الحارث تقدم فيحدیث (894)، وحدیث أبي موسیٰ عن الحارث، قد تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9028) (حسن)» ‏‏‏‏ (شواہد کے بنا ء پر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں أبو مالک ضعیف ہیں)

وضاحت:
۱؎: اس طرح نماز میں بیٹھنا ہمیشہ مکروہ ہے، کیونکہ اس میں ستر کھلنے کا ڈر ہوتا ہے، اگر یہ ڈر نہ ہو تو نماز کے باہر مکروہ نہیں ہے۔

It was narrated that ‘Ali said: “The Prophet (ﷺ) said: ‘O ‘Ali, do not squat like a dog.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
أبو مالك النخعي: متروك (تقريب: 8337) والحارث الأعور: ضعيف
وانظر الحديث السابق (894) وحديث مسلم (498) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 410
   سنن ابن ماجه895لا تقع إقعاء الكلب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث895  
´دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنے کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «يا علي لا تقع إقعاء الكلب» ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 895]
اردو حاشہ:
فائدہ:
ایڑیوں پر بیٹھنا اقعاء کا ترجمہ ہے۔
اقعاء کی دوصورتیں ہیں۔
ایک صورت ممنوع ہے ایک جائز، ممنوع صورت یہ ہے کہ پنڈلیاں کھڑی کرکے سرین زمین پر رکھ کربیٹھے اور ہاتھ زمین پر رکھے۔
یہ صورت کتے کے بیٹھنے کے مشابہ ہے۔
اس لئے صحیح احادیث سے اس ضعیف حدیث کی تایئد ہوتی ہے۔
کیونکہ صحیح احادیث میں کتوں اور درندوں کیطرح بیٹھنے سے منع فرمایا گیا ہے۔
جائز صورت یہ ہے کہ دو سجدوں کے درمیان بیٹھتے وقت دونوں پاؤں کھڑے کرکے ایڑیوں پر بیٹھے جب کہ پنڈلیاں اور گھٹنے زمین پر ہوں۔
اسی کوحضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سنت قرار دیا ہے۔ (صحیح مسلم، المساجد، باب جواز الإقعاء علی العقبین، حدیث: 536)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 895   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.