الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
114. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي الْوِتْرِ
114. باب: وتر کا بیان۔
حدیث نمبر: 1170
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا ابو حفص الابار ، عن الاعمش ، عن عمرو بن مرة ، عن ابي عبيدة ، عن عبد الله بن مسعود ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" إن الله وتر يحب الوتر، اوتروا يا اهل القرآن"، فقال اعرابي: ما يقول رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: ليس لك ولا لاصحابك.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ الْأَبَّارُ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ وِتْرٌ يُحِبُّ الْوِتْرَ، أَوْتِرُوا يَا أَهْلَ الْقُرْآنِ"، فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: مَا يَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَيْسَ لَكَ وَلَا لِأَصْحَابِكَ.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ طاق (یکتا و بے نظیر) ہے، طاق کو پسند فرماتا ہے، لہٰذا اے قرآن والو! وتر پڑھا کرو، ایک اعرابی (دیہاتی) نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرماتے ہیں؟ تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ تمہارے اور تمہارے ساتھیوں کے لیے نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 336 (1417)، (تحفة الأشراف: 9627) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from ‘Abdullah bin Mas’ud that the Prophet (ﷺ) said: “Allah is Witr and He loves the odd (numbered), so perform Witr, O people of the Qur’an.” A Bedouin said: ‘What is the Messenger of Allah (ﷺ) saying?’ He said: ‘That is not for you or your companions.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (1417)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 419
   سنن ابن ماجه1170عبد الله بن مسعودالله وتر يحب الوتر أوتروا يا أهل القرآن
   المعجم الصغير للطبراني307عبد الله بن مسعودالوتر على أهل القرآن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1170  
´وتر کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ طاق (یکتا و بے نظیر) ہے، طاق کو پسند فرماتا ہے، لہٰذا اے قرآن والو! وتر پڑھا کرو، ایک اعرابی (دیہاتی) نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرماتے ہیں؟ تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ تمہارے اور تمہارے ساتھیوں کے لیے نہیں ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1170]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
آخری جملہ غالباً صحابی کا ارشاد ہے۔
جب اعرابی نے ارشا د نبوی ﷺ کا مطلب دریافت کرنا چاہا تو صحابی نے کہا کہ نماز تہجد اور اس طرح کے دوسرے مشکل اعمال پر تمہارا عمل پیرا ہونا مشکل ہے۔
اس لئے تم یہ مسائل دریافت نہ کرو۔
یہ بھی ممکن ہے کہ جب اعرابی نے یہ سوال کیا۔
تو یہ جواب کسی صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بجائے خود رسول اللہﷺ نے دیا ہو کہ تم لوگ صرف فرائض پر عمل پیرا رہو تو وہ تم لوگوں کی نجات کےلئے کافی ہے۔
نفلی نمازیں اور تہجد وغیرہ تو وہ لوگ ادا کرسکتے ہیں۔
جونیکیوں کا بہت زیادہ شوق رکھتے ہوں۔
واللہ أعلم۔

(2)
قرآن والوں سےاگر حافظ قرآن مراد ہوں۔
تو وتر سے نمازتہجد مراد ہوگی۔
اور اعرابی لوگ قرآن کے حافظ نہیں ہوتے تھے۔
اس لئے کہا گیا کہ اس مسئلے کا تعلق تم جیسے عوام سے نہیں۔

(3)
یہ روایت بعض حضرات کے نزدیک صحیح ہے۔
تفصیل کےلئے گزشتہ حدیث کا فائدہ نمبر 1 ملاحظہ ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1170   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.