الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صیام کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
54. بَابُ : فِيمَنْ نَزَلَ بِقَوْمٍ فَلاَ يَصُومُ إِلاَّ بِإِذْنِهِمْ
54. باب: مہمان میزبان کی اجازت کے بغیر (نفلی) روزہ نہ رکھے۔
Chapter: One who stays among a people should not fast without their permission
حدیث نمبر: 1763
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن يحيى الازدي ، حدثنا موسى بن داود ، وخالد بن ابي يزيد ، قالا: حدثنا ابو بكر المدني ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" إذا نزل الرجل بقوم، فلا يصوم إلا بإذنهم".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ ، وَخَالِدُ بْنُ أَبِي يَزِيدَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْمَدَنِيُّ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا نَزَلَ الرَّجُلُ بِقَوْمٍ، فَلَا يَصُومُ إِلَّا بِإِذْنِهِمْ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی کسی قوم کا مہمان ہو تو ان کی اجازت کے بغیر روزہ نہ رکھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17341)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصوم 70 (789) (ضعیف جدا)» ‏‏‏‏

It was narrated from ‘Aishah that the Prophet (ﷺ) said: “If a man stays among a people, he should not fast without their permission.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
ترمذي (789)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 443
   جامع الترمذي789عائشة بنت عبد اللهمن نزل على قوم فلا يصومن تطوعا إلا بإذنهم
   سنن ابن ماجه1763عائشة بنت عبد اللهإذا نزل الرجل بقوم فلا يصوم إلا بإذنهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 789  
´جو کسی جماعت کے یہاں آئے تو ان کی اجازت کے بغیر (نفل) روزہ نہ رکھے۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی جماعت کے ہاں اترے یعنی ان کا مہمان ہو تو ان کی اجازت کے بغیر نفلی روزے نہ رکھے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الصيام/حدیث: 789]
اردو حاشہ:
1؎:
یعنی ابو بکر المدینی جنہوں نے ہشام سے روایت کی اگرچہ ضعیف ہیں لیکن ابو بکر مدنی سے جنھوں نے جابر بن عبداللہ سے روایت کی ہے زیادہ قوی ہیں،
اُن کا ضعف ان کے مقابلہ میں ہلکا ہے۔

نوٹ:
(سند میں ایوب بن واقد متروک الحدیث راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 789   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.