الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
The Chapters on Marriage
33. بَابُ : الْمُحَلِّلِ وَالْمُحَلَّلِ لَهُ
33. باب: حلالہ کرنے والے اور جس کے لیے حلالہ کیا جائے دونوں پر وارد وعید کا بیان۔
حدیث نمبر: 1935
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن إسماعيل بن البختري الواسطي ، حدثنا ابو اسامة ، عن ابن عون ، ومجالد ، عن الشعبي ، عن الحارث ، عن علي ، قال:" لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المحلل والمحلل له".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل بْنِ الْبَخْتَرِيِّ الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، وَمُجالِدٌ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ:" لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حلالہ کرنے والے اور حلالہ کرانے والے پر لعنت کی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/النکاح 15 (2076، 2077)، سنن الترمذی/النکاح 27 (1119)، (تحفة الأشراف: 10034)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/83، 87، 107، 121، 150، 158) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: «محلل» (حلالہ کرنے والا) وہ شخص ہے جو طلاق دینے کی نیت سے مطلقہ ثلاثہ سے نکاح و مباشرت کرے اور «محلل لہ» (جس کے لیے حلالہ کیا جائے) سے پہلا شوہر مراد ہے جس نے تین طلاقیں دیں، یہ حدیث دلیل ہے کہ حلالہ کی نیت سے نکاح باطل اور حرام ہے کیونکہ لعنت حرام فعل ہی پر کی جاتی ہے، جمہور اس کی حرمت کے قائل ہیں۔

It was narrated that 'Ali said: “The Massenger of Allah cursed the Muhallil and the Muhallal lahu.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (2076) ترمذي (1119)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 449
   سنن أبي داود2076علي بن أبي طالبلعن الله المحلل والمحلل له
   سنن ابن ماجه1935علي بن أبي طالبلعن رسول الله المحلل والمحلل له
   بلوغ المرام852علي بن أبي طالبلعن رسول الله المحلل والمحلل له

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 852  
´(نکاح کے متعلق احادیث)`
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حلالہ کرنے والے اور جس کے لیے حلالہ کیا جائے دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔ اسے احمد، نسائی اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے صحیح کہا ہے اور پھر اس باب میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے جسے نسائی کے علاوہ چاروں نے روایت کیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 852»
تخریج:
«أخرجه الترمذي، النكاح، باب ما جاء في المحلل والمحلل له، حديث:1120، والنسائي، الطلاق، حديث:3445، وأحمد:1 /448 وسنده ضعيف، الثوري عنعن، وحديث علي أخرجه أبوداود، النكاح، حديث:2076، والترمذي، النكاح، حديث:1119، وابن ماجه، النكاح، حديث:1935 وسنده ضعيف.»
تشریح:
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
علاوہ ازیں ہمارے فاضل محقق نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی روایت کو بھی سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور اس کی بابت مزید لکھا ہے کہ مسند احمد (:۲ /۳۲۳) کی روایت اس سے کفایت کرتی ہے۔
دیکھیے: (سنن ابن ما جہ‘ اردو‘ طبع دارلسلام، حدیث:۱۹۳۵) بنابریں دیگر محققین کی سیرحاصل بحث سے تصحیح حدیث والی رائے ہی اقرب الی الصواب معلوم ہوتی ہے‘ لہٰذا مذکورہ روایت دیگر شواہد اور متابعات کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد:۱۴ /۴۲‘ ۴۳‘ والإرواء‘ رقم:۱۸۹۷‘ وصحیح أبي داود (مفصل) للألباني‘ رقم:۱۸۱۱)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 852   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.