الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: قسم اور کفاروں کے احکام و مسائل
The Chapters on Expiation
2. بَابُ : النَّهْيِ أَنْ يَحْلِفَ بِغَيْرِ اللَّهِ
2. باب: اللہ کے علاوہ کسی اور کی قسم کھانے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 2095
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الاعلى ، عن هشام ، عن الحسن ، عن عبد الرحمن بن سمرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا تحلفوا بالطواغي ولا بآبائكم".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَحْلِفُوا بِالطَّوَاغِي وَلَا بِآبَائِكُمْ".
عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ طاغوتوں (بتوں) کی، اور نہ اپنے باپ دادا کی قسم کھاؤ۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الایمان 2 (1648)، سنن النسائی/الأیمان 9 (3805)، (تحفة الأشراف: 9697)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/62) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from 'Abdur-Rahman bin Samurah that : the Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Do not take oaths by idols nor by your forefathers. "
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   سنن النسائى الصغرى3805عبد الرحمن بن سمرةلا تحلفوا بآبائكم ولا بالطواغيت
   صحيح مسلم4262عبد الرحمن بن سمرةلا تحلفوا بالطواغي ولا بآبائكم
   سنن ابن ماجه2095عبد الرحمن بن سمرةلا تحلفوا بالطواغي ولا بآبائكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2095  
´اللہ کے علاوہ کسی اور کی قسم کھانے کی ممانعت۔`
عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ طاغوتوں (بتوں) کی، اور نہ اپنے باپ دادا کی قسم کھاؤ۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الكفارات/حدیث: 2095]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  (طواغي)
کا واحد (طاغیة)
ہے، یعنی سرکش۔
بت کو طاغیہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ بندوں کے شرک اور سرکشی کا باعث بنتا ہے۔

(2)
  بت کی قسم اصل میں اس شخص کی اہمیت اور تعظیم کی وجہ سے کھائی جاتی ہے جس کی صورت پر وہ بت بنایا گیا ہے، اس طرح یہ بھی اصل میں بزرگوں اور پیروں کی قسم ہے۔
اور غیراللہ کی قسم حرام ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2095   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.