الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: تجارت کے احکام و مسائل
The Chapters on Business Transactions
30. بَابُ : مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الأَيْمَانِ فِي الشِّرَاءِ وَالْبَيْعِ
30. باب: خرید و فروخت میں حلف اٹھانے اور قسمیں کھانے کی کراہت۔
حدیث نمبر: 2209
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن خلف ، حدثنا عبد الاعلى ، ح وحدثنا هشام بن عمار ، حدثنا إسماعيل بن عياش ، قالا: حدثنا محمد بن إسحاق ، عن معبد بن كعب بن مالك ، عن ابي قتادة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إياكم والحلف في البيع، فإنه ينفق ثم يمحق".
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، ح وحَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ عَيَّاشٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِيَّاكُمْ وَالْحَلِفَ فِي الْبَيْعِ، فَإِنَّهُ يُنَفِّقُ ثُمَّ يَمْحَقُ".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیع (خرید و فروخت) میں قسمیں کھانے سے بچو، کیونکہ اس سے گرم بازاری تو ہو جاتی ہے اور برکت جاتی رہتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساقاة 27 (1607)، سنن النسائی/البیوع 5 (4465)، (تحفة الأشراف: 12129)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/297، 298، 301) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   صحيح مسلم4126حارث بن ربعيإياكم وكثرة الحلف في البيع فإنه ينفق ثم يمحق
   سنن ابن ماجه2209حارث بن ربعيإياكم والحلف في البيع فإنه ينفق ثم يمحق
   سنن النسائى الصغرى4465حارث بن ربعيإياكم وكثرة الحلف في البيع فإنه ينفق ثم يمحق

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2209  
´خرید و فروخت میں حلف اٹھانے اور قسمیں کھانے کی کراہت۔`
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیع (خرید و فروخت) میں قسمیں کھانے سے بچو، کیونکہ اس سے گرم بازاری تو ہو جاتی ہے اور برکت جاتی رہتی ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2209]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سچی قسمیں بھی کم سے کم ہی کھانا مناسب ہے۔
سامان بیچنے کے لیے بلا ضرورت قسمیں کھاتے چلے جانا اچھی عادت نہیں۔

(2)
  حدیث کے الفاظ:
(فَإِنَّهُ يُنْفِقُ ثُمَّ يَمْحَقُ)
کا یہ مطلب بھی ہے کہ پہلے پہلے سودا زیادہ بکتا ہے کیونکہ لوگ اس کی قسموں سے متاثر ہو جاتے ہیں، بعد میں جب حقیقت کھل جاتی ہے کہ قسمیں کھانا تو اس کی عادت ہے تو پھر اس سے متاثر نہیں ہوتے بلکہ اس کا کاروبار پہلے بھی کم ہو جاتا ہے اور لوگ اس سے سودا لینے سے اجتناب کرنے لگتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2209   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.