الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: ذبیحہ کے احکام و مسائل
Chapters on Slaughtering
3. بَابُ : إِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ
3. باب: جب جانور ذبح کرو تو اچھی طرح ذبح کرو۔
Chapter: If you slaughter then slaughter well
حدیث نمبر: 3171
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة حدثنا عقبة بن خالد عن موسى بن محمد بن إبراهيم التيمي اخبرني ابي عن ابي سعيد الخدري ، قال: مر النبي صلى الله عليه وسلم برجل وهو يجر شاة باذنها، فقال:" دع اذنها وخذ بسالفتها".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُوسَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ وَهُوَ يَجُرُّ شَاةً بِأُذُنِهَا، فَقَالَ:" دَعْ أُذُنَهَا وَخُذْ بِسَالِفَتِهَا".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک ایسے شخص پر ہوا جو ایک بکری کا کان پکڑے اسے گھسیٹ رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا کان چھوڑ دو، اور اس کی گردن کی طرف پکڑ لو (تاکہ اسے تکلیف نہ ہو)۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4293، ومصباح الزجاجة: 1097) (ضعیف جدا)» ‏‏‏‏ (سند میں موسیٰ بن محمد منکر الحدیث راوی ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد جدا

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
قال أبو حاتم الرازي: ”ھذه أحاديث منكرة كأنھا موضوعة،وموسي(بن محمد بن إبراهيم التيمي): ضعيف الحديث جدًا و أبوه …… لم يسمع من جابر ولا أبي سعيد“ (علل الحديث 241/2 ح 2214)
وانظر الحديث الآتي (3185)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 490
   سنن ابن ماجه3171سعد بن مالكدع أذنها وخذ بسالفتها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3171  
´جب جانور ذبح کرو تو اچھی طرح ذبح کرو۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک ایسے شخص پر ہوا جو ایک بکری کا کان پکڑے اسے گھسیٹ رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا کان چھوڑ دو، اور اس کی گردن کی طرف پکڑ لو (تاکہ اسے تکلیف نہ ہو)۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3171]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
مذکورہ روایت ضعیف ہے، تاہم جانوروں پر رحم کرنے کے احکام کے تحت اس کو بھی شامل کیا جا سکتا ہےکہ اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ لےجانے کے لیے ایسا طریقہ اختیار نہ کیا جائے جس سے اس کو اذیت ہو، مثلاً:
بعض لوگ زندہ مرغیوں کو ٹانگوں سے پکڑ کر الٹا لٹکا لیتے ہیں، اسی طرح لے جانے میں انھیں تکلیف ہوتی ہے۔
ایک جانور کے سامنے دوسرا جانور ذبح کرنا بھی رحم کے منافی ہے۔
البتہ یہ احتیاط ممکن نہ ہو، وہاں کیا جاسکتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3171   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.