الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
41. بَابُ : النَّهْيِ عَنْ قِرَانِ التَّمْرِ
41. باب: دو دو تین تین کھجوریں ایک ساتھ کھانے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 3332
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار , حدثنا ابو داود , حدثنا ابو عامر الخزاز , عن الحسن , عن سعد مولى ابي بكر , وكان سعد يخدم النبي صلى الله عليه وسلم , وكان يعجبه حديثه , ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى عن الإقران , يعني: في التمر".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ , حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْخَزَّازُ , عَنْ الْحَسَنِ , عَنْ سَعْدٍ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ , وَكَانَ سَعْدٌ يَخْدُمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَكَانَ يُعْجِبُهُ حَدِيثُهُ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنِ الْإِقْرَانِ , يَعْنِي: فِي التَّمْرِ".
ابوبکر رضی اللہ عنہ کے غلام سعد رضی اللہ عنہ (جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم تھے، اور آپ کو ان کی گفتگو اچھی لگتی تھی) سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ساتھ ملا کر کھانے سے منع فرمایا، یعنی کھجوروں کو۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4452، ومصباح الزجاجة: 1149)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/199) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   سنن ابن ماجه3332سعدنهى عن الإقران يعني في التمر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3332  
´دو دو تین تین کھجوریں ایک ساتھ کھانے کی ممانعت۔`
ابوبکر رضی اللہ عنہ کے غلام سعد رضی اللہ عنہ (جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم تھے، اور آپ کو ان کی گفتگو اچھی لگتی تھی) سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ساتھ ملا کر کھانے سے منع فرمایا، یعنی کھجوروں کو۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3332]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جب دوسرے ساتھی ایک ایک کھجور کھا رہے ہوں تو ایک آدمی کا دو دو کھجوریں اٹھانا معیوب محسوس ہوتا ہے کیونکہ اس سے بظاہر بسیار خوری یا طمع کی عادت معلوم ہوتی ہے۔

(2)
ممکن ہے ایک آدمی زیادہ بھوکا ہو یا بے تکلفی ساتھی ہوں جو ایسی چیز کو برا محسوس نہ کریں تو پھر دو دو کھجوریں اٹھانا بھی جائز ہو گا۔

(3)
کھانا کھانے کے دوران میں ایسی حرکت سے اجتناب کرنا چاہیے جوساتھیوں کو ناگوار ہو۔

(4)
مسند احمد میں «حدیثة» کےبجائے «خدمته» ‏‏‏‏ کے الفاظ ہیں یعنی نبی ﷺ کو حضرت سعد ؓ کا خدمت کرنا اچھا لگتا تھا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3332   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.