الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
Chapters on Etiquette
4. بَابُ : حَقِّ الْجِوَارِ
4. باب: جوار (پڑوس) کے حق کا بیان۔
حدیث نمبر: 3674
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا علي بن محمد , حدثنا وكيع , حدثنا يونس بن ابي إسحاق , عن مجاهد , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما زال جبرائيل يوصيني بالجار , حتى ظننت انه سيورثه".
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاق , عَنْ مُجَاهِدٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا زَالَ جِبْرَائِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ , حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبرائیل برابر پڑوسی کے بارے میں وصیت و تلقین کرتے رہے، یہاں تک کہ مجھے یہ خیال ہونے لگا کہ وہ ہمسایہ کو وارث بنا دیں گے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14352، ومصباح الزجاجة: 1280)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/259، 305، 445، 514) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن ابن ماجه3674عبد الرحمن بن صخرما زال جبرائيل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه سيورثه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3674  
´جوار (پڑوس) کے حق کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبرائیل برابر پڑوسی کے بارے میں وصیت و تلقین کرتے رہے، یہاں تک کہ مجھے یہ خیال ہونے لگا کہ وہ ہمسایہ کو وارث بنا دیں گے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3674]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
رسول اللہ ﷺ اپنی مرضی سے کوئی شرعی حکم جاری نہیں کرتے تھے بلکہ وحی کے ذریعے سے جو حکم نازل ہوتا تھا اس پر عمل کرتے اور کرواتے تھے۔

(2)
وراثت کے قوانین نصوص پر مبنی ہیں، ان میں قیاس نہیں چلتا۔

(3)
پڑوسی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ حسن سلوک کا خیال رکھنا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3674   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.