الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
Chapters on Etiquette
21. بَابُ : إِكْرَامِ الرَّجُلِ جَلِيسَهُ
21. باب: ہم نشیں اور ساتھی کی عزت و تکریم کا بیان۔
Chapter: A man honoring his companion
حدیث نمبر: 3716
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا علي بن محمد , حدثنا وكيع , عن ابي يحيى الطويل رجل من اهل الكوفة , عن زيد العمي , عن انس بن مالك , قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم ," إذا لقي الرجل فكلمه , لم يصرف وجهه عنه حتى يكون هو الذي ينصرف , وإذا صافحه لم ينزع يده من يده حتى يكون هو الذي ينزعها , ولم ير متقدما بركبتيه جليسا له قط".
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ أَبِي يَحْيَى الطَّوِيلِ رَجُلٌ مِنْ أَهْلُ الْكُوفَةِ , عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ," إِذَا لَقِيَ الرَّجُلَ فَكَلَّمَهُ , لَمْ يَصْرِفْ وَجْهَهُ عَنْهُ حَتَّى يَكُونَ هُوَ الَّذِي يَنْصَرِفُ , وَإِذَا صَافَحَهُ لَمْ يَنْزِعْ يَدَهُ مِنْ يَدِهِ حَتَّى يَكُونَ هُوَ الَّذِي يَنْزِعُهَا , وَلَمْ يُرَ مُتَقَدِّمًا بِرُكْبَتَيْهِ جَلِيسًا لَهُ قَطُّ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی جب کسی شخص سے ملاقات ہوتی اور آپ اس سے بات کرتے تو اس وقت تک منہ نہ پھیرتے جب تک وہ خود نہ پھیر لیتا، اور جب آپ کسی سے مصافحہ کرتے تو اس وقت تک ہاتھ نہ چھوڑتے جب تک کہ وہ خود نہ چھوڑ دیتا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کسی ساتھی کے سامنے کبھی پاؤں نہیں پھیلایا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 841، ومصباح الزجاجة: 1297)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/صفة القیامة 46 (2490)، بعضہ وقال: غریب) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (زید العمی ضعیف راوی ہے، لیکن مصافحہ کا جملہ صحیح اور ثابت ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 4285)

قال الشيخ الألباني: ضعيف إلا جملة المصافحة فهي ثابتة

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (2490)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 510
   جامع الترمذي2490أنس بن مالكإذا استقبله الرجل فصافحه لا ينزع يده من يده حتى يكون الرجل ينزع ولا يصرف وجهه عن وجهه حتى يكون الرجل هو الذي يصرفه ولم ير مقدما ركبتيه بين يدي جليس له
   سنن ابن ماجه3716أنس بن مالكإذا لقي الرجل فكلمه لم يصرف وجهه عنه حتى يكون هو الذي ينصرف وإذا صافحه لم ينزع يده من يده حتى يكون هو الذي ينزعها ولم ير متقدما بركبتيه جليسا له قط

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3716  
´ہم نشیں اور ساتھی کی عزت و تکریم کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی جب کسی شخص سے ملاقات ہوتی اور آپ اس سے بات کرتے تو اس وقت تک منہ نہ پھیرتے جب تک وہ خود نہ پھیر لیتا، اور جب آپ کسی سے مصافحہ کرتے تو اس وقت تک ہاتھ نہ چھوڑتے جب تک کہ وہ خود نہ چھوڑ دیتا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کسی ساتھی کے سامنے کبھی پاؤں نہیں پھیلایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3716]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جب کہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ  اس کی بابت لکھتے ہیں کہ مذکورہ روایت اس جملے:
جب کوئی نبی ﷺ سے مصافحہ کرتا تو نبی ﷺ اس کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ الگ نہ کرتے حتی کہ وہی اپنا ہاتھ الگ کرتا۔
کے سوا ضعیف ہے، نیز اس جملے کی بابت لکھتے ہیں کہ یہ جملہ ثابت ہے۔
تفصیل کےلیے دیکھیے: (الصحيحة للألباني: 5/ 635، 637 رقم: 2485)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3716   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2490  
´باب:۔۔۔`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جب کوئی شخص آتا اور آپ سے مصافحہ کرتا تو آپ اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ سے نہیں نکالتے جب تک وہ شخص خود اپنا ہاتھ نہ نکال لیتا، اور آپ اپنا رخ اس کی طرف سے نہیں پھیرتے، جب تک کہ وہ خود اپنا رخ نہ پھیر لیتا، اور آپ نے اپنے کسی ساتھی کے سامنے کبھی پاؤں نہیں پھیلائے۔ [سنن ترمذي/كتاب صفة القيامة والرقائق والورع/حدیث: 2490]
اردو حاشہ:
وضاحت:
نوٹ:
(سند میں زید العمی ضعیف راوی ہیں،
مگر مصافحہ والا ٹکڑا دیگر احادیث سے ثابت ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2490   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.