الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مساجد کے فضائل و مسائل
The Book of the Masjids
25. بَابُ : النَّهْىِ عَنْ إِنْشَادِ الضَّالَّةِ، فِي الْمَسْجِدِ
25. باب: مسجد میں گمشدہ چیز کے ڈھونڈنے سے ممانعت کا بیان۔
Chapter: The Prohibition Of Making Announcements Of Lost Property In The Masjid
حدیث نمبر: 718
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن وهب، قال: حدثنا محمد بن سلمة، عن ابي عبد الرحيم، قال: حدثني زيد بن ابي انيسة، عن ابي الزبير، عن جابر، قال: جاء رجل ينشد ضالة في المسجد، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا وجدت".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَهْبٍ، قال: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحِيمِ، قال: حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَبِي أُنَيْسَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قال: جَاءَ رَجُلٌ يَنْشُدُ ضَالَّةً فِي الْمَسْجِدِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا وَجَدْتَ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی آ کر مسجد میں ایک گمشدہ چیز ڈھونڈنے لگا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کرے تو نہ پائے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 2742) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 718  
´مسجد میں گمشدہ چیز کے ڈھونڈنے سے ممانعت کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی آ کر مسجد میں ایک گمشدہ چیز ڈھونڈنے لگا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کرے تو نہ پائے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب المساجد/حدیث: 718]
718 ۔ اردو حاشیہ:
➊ بعض روایات میں ہے کہ وہ آدمی مسجد میں منہ اندر کر کے کہنے لگا: کسی نے میرا سرخ اونٹ دیکھا ہے؟ تو آپ نے یہ فرمایا۔ [صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 569]
➋ مسجد کو ایسے اعلان کی جگہ بنانا درست نہیں۔ ہاں! اگر کوئی نمازی آدمی نماز پڑھنے آئے اور اپنی گم شدہ چیز کا تذکرہ ساتھیوں سے کر دے تو منع نہیں کیونکہ یہ عرفاً اعلان میں نہیں آتا۔
➌ حدیث میں صرف جانور کا ذکر ہے مگر اس کے علاوہ دیگر اشیاء جن کے ضائع ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، ان کا بھی یہی حکم ہے۔ ان میں کوئی فرق نہیں ہے، البتہ گم شدہ بچے کا اعلان اس میں نہیں آتا کیونکہ اس کو «ضالة» نہیں کہتے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 718   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.