اخبرنا محمد بن عبد الاعلى، قال: حدثنا خالد، قال: حدثنا شعبة، عن جبلة بن سحيم، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" الشهر هكذا"، ووصف شعبة، عن صفة جبلة، عن صفة ابن عمر، انه تسع وعشرون فيما حكى من صنيعه مرتين باصابع يديه، ونقص في الثالثة إصبعا من اصابع يديه. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ جَبَلَةَ بْنِ سُحَيْمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" الشَّهْرُ هَكَذَا"، وَوَصَفَ شُعْبَةُ، عَنْ صِفَةِ جَبَلَةَ، عَنْ صِفَةِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ فِيمَا حَكَى مِنْ صَنِيعِهِ مَرَّتَيْنِ بِأَصَابِعِ يَدَيْهِ، وَنَقَصَ فِي الثَّالِثَةِ إِصْبَعًا مِنْ أَصَابِعِ يَدَيْهِ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ اس طرح ہے“۔ شعبہ نے جبلہ سے نقل کیا، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ مہینہ انتیس دن کا (بھی) ہوتا ہے، اس طرح کہ انہوں نے دو بار اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں سے اشارہ کیا، اور تیسری بار ایک انگلی دبا لی۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2319
´مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔` عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم ان پڑھ لوگ ہیں نہ ہم لکھنا جانتے ہیں اور نہ حساب و کتاب، مہینہ ایسا، ایسا اور ایسا ہوتا ہے، (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں سے بتایا)“، راوی حدیث سلیمان نے تیسری بار میں اپنی انگلی بند کر لی، یعنی مہینہ انتیس اور تیس دن کا ہوتا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2319]
فوائد ومسائل: (1)(أمة أمية) اُمی امت اس کلمہ کی توجیہات میں سے ایک توجیہ یہ ہے کہ یہ (اُم) ماں کی طرف منسوب ہے اور مراد ہے ایسے لوگ جو علم و معرفت کے مسائل میں مادری صفات پر قائم ہوں جسے ہم علم سے کورے سے تعبیر کر سکتے ہیں۔ اور عرب میں تعلیم و تعلم اسلام کی برکت ہی سے آیا ہے، اس سے پہلے ان میں یہ فنون گنتی کے لوگ جانتے تھے۔ اسی لیے اس کا ترجمہ ان پڑھ کر دیا جاتا ہے۔
(2) قمری مہینے کبھی انتیس دن کے ہوتے ہیں اور کبھی تیس دن کے۔ اٹھائیس یا اکتیس کے نہیں ہوتے۔
(3) ابوداود کی اس روایت میں اختصار ہے۔ دوسری روایات میں ہے کہ دوسری مرتبہ آپ نے ہاتھوں کی انگلیوں کے ساتھ تین مرتبہ اشارہ کیا۔ یعنی مہینہ کبھی 29 دن کا اور کبھی 30 دن کا ہوتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2319