الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
12. بَابُ : الْعَبْدِ يَأْبَقُ إِلَى أَرْضِ الشِّرْكِ وَذِكْرِ اخْتِلاَفِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ جَرِيرٍ فِي ذَلِكَ الاِخْتِلاَفِ عَلَى الشَّعْبِيِّ
12. باب: غلام مشرکین کے علاقہ میں بھاگ جائے اس کا بیان اور جریر رضی الله عنہ کی حدیث کی روایت میں شعبی پر اختلاف کا ذکر۔
Chapter: A Slave Who Runs Away to the Land of Shirk
حدیث نمبر: 4055
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا محمد بن قدامة، عن جرير، عن مغيرة، عن الشعبي، قال: كان جرير يحدث، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" إذا ابق العبد لم تقبل له صلاة، وإن مات مات كافرا". وابق غلام لجرير , فاخذه، فضرب عنقه.
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، عَنْ جَرِيرٍ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: كَانَ جَرِيرٌ يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أَبَقَ الْعَبْدُ لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ، وَإِنْ مَاتَ مَاتَ كَافِرًا". وَأَبَقَ غُلَامٌ لِجَرِيرٍ , فَأَخَذَهُ، فَضَرَبَ عُنُقَهُ.
جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب غلام بھاگ جائے تو اس کی نماز قبول نہیں ہو گی، اور اگر وہ مر گیا تو وہ کفر کی حالت میں مرا۔ اور جریر رضی اللہ عنہ کا ایک غلام بھاگ گیا تو آپ نے اسے پکڑا اور اس کی گردن اڑا دی۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (شاذ) (اس کے راوی ’’جریر بن عبدالحمید‘‘ سے وہم ہو جایا کرتا تھا، اور یہاں وہم ہو گیا ہے، دیکھئے پچھلی اور اگلی روایات)»

قال الشيخ الألباني: شاذ

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، مغيرة بن مقسم مدلس وعنعن. انوار الصحيفه، صفحه نمبر 351
   صحيح مسلم230جرير بن عبد اللهإذا أبق العبد لم تقبل له صلاة
   صحيح مسلم229جرير بن عبد اللهما عبد أبق فقد برئت منه الذمة
   صحيح مسلم228جرير بن عبد اللهأيما عبد أبق من مواليه فقد كفر حتى يرجع إليهم
   سنن أبي داود4360جرير بن عبد اللهإذا أبق العبد إلى الشرك فقد حل دمه
   المعجم الصغير للطبراني591جرير بن عبد اللهإذا لحق العبد بأرض الحرب فقد حل دمه
   سنن النسائى الصغرى4054جرير بن عبد اللهإذا أبق العبد لم تقبل له صلاة حتى يرجع إلى مواليه
   سنن النسائى الصغرى4055جرير بن عبد اللهإذا أبق العبد لم تقبل له صلاة وإن مات مات كافرا وأبق غلام لجرير فأخذه فضرب عنقه
   سنن النسائى الصغرى4057جرير بن عبد اللهإذا أبق العبد إلى أرض الشرك فقد حل دمه
   سنن النسائى الصغرى4058جرير بن عبد اللهإذا أبق العبد إلى أرض الشرك فقد حل دمه
   مسندالحميدي825جرير بن عبد اللهإذا أبق العبد إلى أرض العدو، فقد برئت منه ذمة الله عز وجل
   مسندالحميدي826جرير بن عبد الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4055  
´غلام مشرکین کے علاقہ میں بھاگ جائے اس کا بیان اور جریر رضی الله عنہ کی حدیث کی روایت میں شعبی پر اختلاف کا ذکر۔`
جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب غلام بھاگ جائے تو اس کی نماز قبول نہیں ہو گی، اور اگر وہ مر گیا تو وہ کفر کی حالت میں مرا۔‏‏‏‏ اور جریر رضی اللہ عنہ کا ایک غلام بھاگ گیا تو آپ نے اسے پکڑا اور اس کی گردن اڑا دی۔ [سنن نسائي/كتاب تحريم الدم/حدیث: 4055]
اردو حاشہ:
یہاں ایک خاص صورت کا ذکر ہے کہ جب غلام بھاگ کر کفار کے پاس چلا جائے جیسا کہ باب کے عنوان سے معلوم ہوتا ہے۔ اس صورت میں وہ یا تو مرتد ہو گا یا کم از کم باغی۔ پہلی صورت میں وہ وجوباً اوردوسری صورت میں جوزاً قتل کیا جائے گا۔ چاہے وہ علانیہ مرتد نہ ہی ہوا ہو۔ آئندہ احادیث کا مقصود یہی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4055   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4360  
´مرتد (دین اسلام سے پھر جانے والے) کے حکم کا بیان۔`
جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب غلام دارالحرب بھاگ جائے تو اس کا خون مباح ہو گیا ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4360]
فوائد ومسائل:
شرک سے مراد دارالحرب اور مشرکین کا علاقہ ہے۔
دارالحرب میں باقاعدہ اقامت حرام ہے، اگر ایسا آدمی ہی سے مرتد ہو جائے تو معاملہ اور بھی سخت ہوجاتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4360   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.