الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book of Financial Transactions
64. بَابُ : اسْتِسْلاَفِ الْحَيَوَانِ وَاسْتِقْرَاضِه
64. باب: جانور میں بیع سلم یا ادھار معاملہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Borrowing Animals
حدیث نمبر: 4623
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا إسحاق بن إبراهيم , قال: انبانا عبد الرحمن بن مهدي , قال: حدثنا معاوية بن صالح , قال: سمعت سعيد بن هانئ , يقول: سمعت عرباض بن سارية , يقول:" بعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم بكرا فاتيته اتقاضاه , فقال:" اجل لا اقضيكها إلا نجيبة" , فقضاني فاحسن قضائي , وجاءه اعرابي يتقاضاه سنه , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اعطوه سنا" , فاعطوه يومئذ جملا , فقال:" هذا خير من سني" , فقال:" خيركم خيركم قضاء".
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ , قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ , قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ , قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ هَانِئٍ , يَقُولُ: سَمِعْتُ عِرْبَاضَ بْنَ سَارِيَةَ , يَقُولُ:" بِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَكْرًا فَأَتَيْتُهُ أَتَقَاضَاهُ , فَقَالَ:" أَجَلْ لَا أَقْضِيكَهَا إِلَّا نَجِيبَةً" , فَقَضَانِي فَأَحْسَنَ قَضَائِي , وَجَاءَهُ أَعْرَابِيٌّ يَتَقَاضَاهُ سِنَّهُ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَعْطُوهُ سِنًّا" , فَأَعْطَوْهُ يَوْمَئِذٍ جَمَلًا , فَقَالَ:" هَذَا خَيْرٌ مِنْ سِنِّي" , فَقَالَ:" خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ قَضَاءً".
عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک جوان اونٹ بیچا تو میں آپ کے پاس اس کا تقاضا کرنے آیا، آپ نے فرمایا: میں تو تمہیں بختی (عمدہ قسم کا اونٹ) دوں گا، پھر آپ نے مجھے ادا کیا تو بہت اچھا ادا کیا، اور آپ کے پاس ایک اعرابی (دیہاتی) اپنا جوان اونٹ مانگتے ہوئے آیا تو آپ نے فرمایا: اسے جوان اونٹ دے دو، تو اس دن ان لوگوں نے اسے ایک بڑا (مکمل) اونٹ دیا، اس نے کہا: یہ تو میرے اونٹ سے بہتر ہے، آپ نے فرمایا: تم میں بہتر وہ ہے جو بہتر طرح سے قرض ادا کرے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/التجارات 62 (2286)، (تحفة الأشراف: 9887)، مسند احمد (4/128) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   سنن ابن ماجه2286عرباض بن ساريةخير الناس خيرهم قضاء
   سنن النسائى الصغرى4623عرباض بن ساريةخيركم خيركم قضاء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4623  
´جانور میں بیع سلم یا ادھار معاملہ کرنے کا بیان۔`
عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک جوان اونٹ بیچا تو میں آپ کے پاس اس کا تقاضا کرنے آیا، آپ نے فرمایا: میں تو تمہیں بختی (عمدہ قسم کا اونٹ) دوں گا، پھر آپ نے مجھے ادا کیا تو بہت اچھا ادا کیا، اور آپ کے پاس ایک اعرابی (دیہاتی) اپنا جوان اونٹ مانگتے ہوئے آیا تو آپ نے فرمایا: اسے جوان اونٹ دے دو، تو اس دن ان لوگوں نے اسے ایک بڑا (مکمل) اونٹ دیا، اس نے کہا: یہ تو میرے اونٹ سے بہ [سنن نسائي/كتاب البيوع/حدیث: 4623]
اردو حاشہ:
بختی یہ ایک اچھی قسم کے اونٹ ہوتے تھے۔ مقصد یہ تھا کہ تجھے تیرے اونٹ سے بہتر اور عمدہ اونٹنی دوں گا۔ اونٹنی کے لحاظ سے مذکر اونٹ کے برابر ہو تب بھی قیمتی شمار ہوتی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4623   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.