الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
40. بَابُ : تَحْرِيمِ الذَّهَبِ عَلَى الرِّجَالِ
40. باب: مردوں کے لیے سونا استعمال کرنے کی حرمت کا بیان۔
Chapter: Prohibition of Gold for Men
حدیث نمبر: 5151
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا علي بن الحسين الدرهمي، قال: حدثنا عبد الاعلى، عن سعيد، عن ايوب، عن نافع، عن سعيد بن ابي هند، عن ابي موسى، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" احل الذهب والحرير لإناث امتي، وحرم على ذكورها".
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ الدِّرْهَمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أُحِلَّ الذَّهَبُ وَالْحَرِيرُ لِإِنَاثِ أُمَّتِي، وَحُرِّمَ عَلَى ذُكُورِهَا".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور مردوں کے لیے حرام ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/اللباس 1 (1720)، (تحفة الأشراف: 8998)، مسند احمد (4/394، 407) ویأتي عند المؤلف برقم: 5267 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   جامع الترمذي1720عبد الله بن قيسحرم لباس الحرير والذهب على ذكور أمتي وأحل لإناثهم
   سنن النسائى الصغرى5151عبد الله بن قيسأحل الذهب والحرير لإناث أمتي وحرم على ذكورها
   سنن النسائى الصغرى5267عبد الله بن قيسأحل لإناث أمتي الحرير والذهب وحرمه على ذكورها
   بلوغ المرام420عبد الله بن قيس أحل الذهب والحرير لإناث أمتي وحرم على ذكورها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 420  
´لباس کا بیان`
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لئے حلال کر دیا گیا ہے اور ان کے مردوں پر حرام۔ اسے احمد، نسائی اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 420»
تخریج:
«أخرجه الترمذي، اللباس، باب ما جاء في الحرير والذهب، حديث:1720، والنسائي، الزينة، حديث:5151، وأحمد:4 /392.»
تشریح:
اس سے معلوم ہوا کہ عورتوں کے لیے سونا پہننا بصورت زیور جائز ہے مگر ترغیب نہیں‘ اسی طرح خواتین کو ریشم کے استعمال کی بھی اجازت ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 420   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1720  
´ریشم اور سونے کے حکم کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ریشم کا لباس اور سونا میری امت کے مردوں پر حرام ہے اور ان کی عورتوں کے لیے حلال کیا گیا ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1720]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مسلمان مردوں کے لیے سونا اور ریشم کے کپڑے حرام ہیں،
حرمت کی کئی وجہیں ہیں:
کفار ومشرکین سے اس میں مشابہت پائی جاتی ہے،
زیب وزینت عورتوں کا خاص وصف ہے،
مردوں کے لیے یہ پسندیدہ نہیں،
اس پہلو سے یہ دونوں حرام ہیں،
اسلام جس سادگی کی تعلیم دیتا ہے یہ اس سادگی کے خلاف ہے،
حالاں کہ سادگی رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق ایمان کا حصہ ہے،
آپ کا ارشاد ہے البذاذة من الإيمان یعنی سادہ اور بے تکلف رہن سہن اختیار کرنا ایمان کا حصہ ہے،
یہ دونوں چیزیں عورتوں کے لیے حلال ہیں،
لیکن حلال ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ان کے استعمال میں حد سے تجاوز کیاجائے،
اسی طرح یہاں حلت کا تعلق صرف سونے کے زیورات سے ہے،
نہ کہ ان سے بنے ہوئے برتنوں سے کیوں کہ سونے (اور چاندی) سے بنے ہوئے برتن سب کے لیے حرام ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1720   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.