الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
42. بَابُ : ذِكْرِ الرِّوَايَاتِ الْمُغَلِّظَاتِ فِي شُرْبِ الْخَمْرِ
42. باب: شراب پینے کے سلسلے میں سخت قسم کی احادیث کا ذکر۔
Chapter: Stern Warnings About Drinking Khamr
حدیث نمبر: 5665
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: حدثنا شبابة، قال: حدثنا ابن ابي ذئب، عن خاله الحارث بن عبد الرحمن، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا سكر فاجلدوه، ثم إن سكر فاجلدوه، ثم إن سكر فاجلدوه، ثم قال: في الرابعة فاضربوا عنقه".
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ خَالِهِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ إِنْ سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ إِنْ سَكِرَ فَاجْلِدُوهُ، ثُمَّ قَالَ: فِي الرَّابِعَةِ فَاضْرِبُوا عُنُقَهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی نشہ میں مست ہو جائے تو اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر مست ہو تو کوڑے لگاؤ، اگر پھر بھی مست ہو تو پھر اسے کوڑے لگاؤ، پھر چوتھی مرتبہ کے بارے میں فرمایا: اس کی گردن اڑا دو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الحدود 37 (4484)، سنن ابن ماجہ/الحدود 17 (2572)، (تحفة الأشراف: 14948)، مسند احمد (2/28080، 291، 504، 519) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن أبي داود4484عبد الرحمن بن صخرإذا سكر فاجلدوه ثم إن سكر فاجلدوه ثم إن سكر فاجلدوه إن عاد الرابعة فاقتلوه
   سنن ابن ماجه2572عبد الرحمن بن صخراجلدوه فإن عاد فاجلدوه فإن عاد فاجلدوه قال في الرابعة فإن عاد فاضربوا عنقه
   سنن النسائى الصغرى5665عبد الرحمن بن صخرإذا سكر فاجلدوه ثم إن سكر فاجلدوه ثم إن سكر فاجلدوه قال في الرابعة فاضربوا عنقه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4484  
´جو باربار شراب پیئے اس کی سزا کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شرابی جب نشہ سے مست ہو جائے تو اسے کوڑے مارو، پھر اگر نشہ سے مست ہو جائے تو اسے پھر کوڑے مارو، پھر اگر نشہ سے مست ہو جائے تو اسے پھر کوڑے مارو، اور اگر چوتھی بار پھر ایسا ہی کرے تو اسے قتل کر دو۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح عمر بن ابی سلمہ کی روایت ہے جسے وہ اپنے والد سے اور ابوسلمہ ابوہریرہ سے اور ابوہریرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ کوئی شراب پئے تو اسے کوڑے لگاؤ، اور اگر چوتھی بار پھر ویسے ہی کرے تو اسے قتل کر دو۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4484]
فوائد ومسائل:
مست ہونے سے مراد شراب پینا ہے۔
فی الواقع مست ہونا شرط نہیں ہے، جیسے کہ دیگر بہت سی احادیث میں آتا ہے۔
صرف شراب پینا ثابت ہو جائے تو اس پر حد لگے گی، علمائے احناف اس مسئلے میں منفرد ہیں بقول ان کے انگور کی شراب تھوڑی پیے یا زیادہ تو حرام اور قابل حد ہے۔
لیکن انگور کے علاوہ دیگر اشیاء کی بنی ہوئی شرابوں میں اس قدر پیے کہ مست ہو جائے تو حرام ہے تو حد لگےگی۔
البتہ ان کا اتنی مقدار میں پینا جائز ہے جس نے نشہ پیدا نہ ہو۔
دیگر ائمہ میں سے کسی نے ان کی تائید نہیں کی ہے، بلکہ نشہ آور خواہ کسی نوع سے ہو اس کا قلیل یا کثیر سب حرام ہے اور قابل حد ہے۔
نشے سے مست ہونا شرط نہیں، علاوہ ازیں احادیث میں اس کی بابت رسول اللہ ﷺ نے فرمایاہے: (ما أسكر كثيره فقليله حرام) جس چیز کی کثیر مقدار نشہ آور ہو اس کی قلیل مقدار بھی حرام ہے۔
(سنن أبي داود، الأشربة، حديث:٣٦٨١) لہذا ہر نشہ آور چیز اس کی نوعیت خواہ کچھ ہو وہ مقدار میں تھوڑی ہو یا زیادہ حرام ہی ہے اور یہ کہنا یہ سمجھنا کہ انگور کی ہوتو حرام ہے اور دوسری قسم سے ہو تو اسےاتنی مقدار میں پینا حلال ہے جس سے نشہ پیدا نہ ہو فرمان رسول کے خلاف ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4484   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.