الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
53. بَابُ : ذِكْرِ مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الطِّلاَءِ وَمَا لاَ يَجُوزُ
53. باب: کون سا طلاء پینا جائز ہے اور کون سا ناجائز؟
Chapter: What Kind of Thickened Grape Juice is Permissible to Drink and What Kind is Not Permitte
حدیث نمبر: 5721
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا سويد , قال: انبانا عبد الله , عن جرير , عن مغيرة , عن الشعبي , قال: كان علي رضي الله عنه" يرزق الناس الطلاء يقع فيه الذباب , ولا يستطيع ان يخرج منه".
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ , قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ , عَنْ جَرِيرٍ , عَنْ مُغِيرَةَ , عَنْ الشَّعْبِيِّ , قَالَ: كَانَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ" يَرْزُقُ النَّاسَ الطِّلَاءَ يَقَعُ فِيهِ الذُّبَابُ , وَلَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَخْرُجَ مِنْهُ".
عامر شعبی کہتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ لوگوں کو اتنا گاڑھا طلاء پلاتے کہ اگر اس میں مکھی گر جائے تو وہ اس میں سے نکل نہ سکے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 10151) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، مغيرة بن مقسم عنعن. انوار الصحيفه، صفحه نمبر 368

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5721  
´کون سا طلاء پینا جائز ہے اور کون سا ناجائز؟`
عامر شعبی کہتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ لوگوں کو اتنا گاڑھا طلاء پلاتے کہ اگر اس میں مکھی گر جائے تو وہ اس میں سے نکل نہ سکے۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5721]
اردو حاشہ:
(1) مقصود یہ ہے کہ وہ خوب گاڑھا ہوتا تھا۔ جتنا زیادہ گاڑھا ہوگا اتنا ہی نشے سے محفوظ ہوگا۔ گویا حرمت کی وجہ تو نشہ ہے۔ نشہ جس چیز میں ہو خواہ وہ طلاء ہی ہو حرام ہے۔
(2) مذکورہ بالا چار آثار کو محقق کتاب نے سنداً ضعیف قراردیا ہے لیکن یہ ایک دوسرے کے مؤید ہونے اور دیگر شواہد کی بناء پر قابل حجت ہیں۔ اس لیے شیخ البانی ؒ اور دیگر محققین نےانھیں صحیح قراردیا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5721   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.