الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
56. بَابُ : ذِكْرِ مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الأَنْبِذَةِ وَمَا لاَ يَجُوزُ
56. باب: کون سی نبیذ پینی جائز ہے اور کون سی ناجائز۔
Chapter: Kinds of Nabidh that are Permissible to Drink and the Kinds that are Not
حدیث نمبر: 5746
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا سويد , قال: انبانا عبد الله , عن سليمان التيمي , عن ابي عثمان وليس بالنهدي , ان ام الفضل ارسلت إلى انس بن مالك تساله عن نبيذ الجر؟ , فحدثها , عن النضر ابنه:" انه كان ينبذ في جر ينبذ غدوة ويشربه عشية".
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ , قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ , عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ , عَنْ أَبِي عُثْمَانَ وَلَيْسَ بِالنَّهْدِيِّ , أَنَّ أُمَّ الْفَضْلِ أَرْسَلَتْ إِلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ تَسْأَلُهُ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ؟ , فَحَدَّثَهَا , عَنْ النَّضْرِ ابْنِهِ:" أَنَّهُ كَانَ يَنْبِذُ فِي جَرٍّ يُنْبَذُ غَدْوَةً وَيَشْرَبُهُ عَشِيَّةً".
ابوعثمان (جو ابوعثمان نہدی نہیں ہیں) سے روایت ہے کہ ام الفضل نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے گھڑے کی نبیذ کے بارے میں مسئلہ پوچھوایا۔ تو انہوں نے اپنے بیٹے نضر کے واسطہ سے ان کو بتایا کہ وہ گھڑے میں نبیذ تیار کرتے تھے، اور صبح کو نبیذ تیار کرتے اور شام کو پیتے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 1722) (ضعیف الإسناد) (اس کے راوی ”ابو عثمان‘‘ لین الحدیث ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، أبو عثمان: مجهول (التحرير: 8240) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 368


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.