الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
The Book on Marriage
17. باب مَا جَاءَ فِي خُطْبَةِ النِّكَاحِ
17. باب: خطبہ نکاح کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About The Marriage Khutbah
حدیث نمبر: 1106
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو هشام الرفاعي، حدثنا محمد بن فضيل، عن عاصم بن كليب، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كل خطبة ليس فيها تشهد فهي كاليد الجذماء ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب.حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ خُطْبَةٍ لَيْسَ فِيهَا تَشَهُّدٌ فَهِيَ كَالْيَدِ الْجَذْمَاءِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسے سبھی خطبے جس میں تشہد نہ ہو اس ہاتھ کی طرح ہیں جس میں کوڑھ ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الأدب 22 (4841)، (تحفة الأشراف: 1497)، مسند احمد (2/343) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الأجوبة الناقصة (48)، تمام المنة - التحقيق الثاني -
   جامع الترمذي1106عبد الرحمن بن صخركل خطبة ليس فيها تشهد فهي كاليد الجذماء
   سنن أبي داود4841عبد الرحمن بن صخركل خطبة ليس فيها تشهد فهي كاليد الجذماء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4841  
´خطبہ کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر وہ خطبہ جس میں تشہد نہ ہو تو وہ کٹے ہوئے ہاتھ کی طرح ہے (یعنی وہ ناتمام اور ناقص ہے) یا اس ہاتھ کی طرح ہے جس میں جذام ہو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4841]
فوائد ومسائل:
اہم خطبہ، تقریر اور درس کی ابتدا میں تشہد پڑھنا تاکیدی سنت ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4841   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.