الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
The Book on Marriage
31. باب مَا جَاءَ لاَ تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا وَلاَ عَلَى خَالَتِهَا
31. باب: پھوپھی کے نکاح میں ہوتے ہوئے اس کی بھتیجی سے نکاح کرنے اور خالہ کے نکاح میں ہوتے ہوئے اس کی بھانجی سے نکاح کرنے کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1125
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا نصر بن علي الجهضمي، حدثنا عبد الاعلى بن عبد الاعلى، حدثنا سعيد بن ابي عروبة، عن ابي حريز، عن عكرمة، عن ابن عباس، " ان النبي صلى الله عليه وسلم نهى ان تزوج المراة على عمتها او على خالتها ". وابو حريز اسمه: عبد الله بن حسين.حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ أَبِي حَرِيزٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ تُزَوَّجَ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا أَوْ عَلَى خَالَتِهَا ". وَأَبُو حَرِيزٍ اسْمُهُ: عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُسَيْنٍ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ کسی عورت سے شادی کی جائے اور اس کی پھوپھی یا اس کی خالہ (پہلے سے) نکاح میں ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابوحریز کا نام عبداللہ بن حسین ہے -

تخریج الحدیث: «حدیث ابن عباس: سنن ابی داود/ النکاح 13 (2067) (تحفة الأشراف: 6070)، مسند احمد (1/217، 372) (صحیح) (متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، ورنہ اس کے راوی ”ابو حریز“ حافظہ کے کمزور ہیں)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (2882)، ضعيف أبي داود (352)
   جامع الترمذي1125نهى أن تزوج المرأة على عمتها أو على خالتها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1125  
´پھوپھی کے نکاح میں ہوتے ہوئے اس کی بھتیجی سے نکاح کرنے اور خالہ کے نکاح میں ہوتے ہوئے اس کی بھانجی سے نکاح کرنے کی حرمت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ کسی عورت سے شادی کی جائے اور اس کی پھوپھی یا اس کی خالہ (پہلے سے) نکاح میں ہو۔ [سنن ترمذي/كتاب النكاح/حدیث: 1125]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(حدیث کا پہلا حصہ متابعات و شواہد کی بنا پر صحیح لغیرہ ہے،
ورنہ اس کے راوی ابوحریز حافظہ کے کمزور ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1125   

حدیث نمبر: 1125M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا نصر بن علي، حدثنا عبد الاعلى، عن هشام بن حسان، عن ابن سيرين، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله، قال: وفي الباب، عن علي، وابن عمر، وعبد الله بن عمرو، وابي سعيد، وابي امامة، وجابر، وعائشة، وابي موسى، وسمرة بن جندب.حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، قَالَ: وَفِي الْبَاب، عَنْ عَلِيٍّ، وَابْنِ عُمَرَ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، وَأَبِي سَعِيدٍ، وَأَبِي أُمَامَةَ، وَجَابِرٍ، وَعَائِشَةَ، وَأَبِي مُوسَى، وَسَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ.
نصر بن علی نے بطریق: «عبد الأعلى عن هشام بن حسان عن ابن سيرين عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم» اسی کے مثل روایت کی ہے،
۳- اس باب میں علی، ابن عمر، عبداللہ بن عمرو، ابوسعید، ابوامامہ، جابر، عائشہ، ابوموسیٰ اور سمرہ بن جندب رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «حدیث أبي ہریرة: انظر تخریج الحدیث الآتي»

قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (2882)، ضعيف أبي داود (352)


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.