الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: اسلامی اخلاق و آداب
Chapters on Manners
27. باب مَا جَاءَ فِي رُكُوبِ ثَلاَثَةٍ عَلَى دَابَّةٍ
27. باب: ایک سواری پر (بیک وقت) تین آدمیوں کے بیٹھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2775
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا عباس العنبري بن عبد العظيم، حدثنا النضر بن محمد هو الجرشي اليمامي، حدثنا عكرمة بن عمار، عن إياس بن سلمة، عن ابيه، قال: لقد قدت نبي الله صلى الله عليه وسلم والحسن، والحسين على بغلته الشهباء، حتى ادخلته حجرة النبي صلى الله عليه وسلم هذا قدامه وهذا خلفه "، وفي الباب عن ابن عباس، وعبد الله بن جعفر، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب من هذا الوجه.حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ الْجُرَشِيُّ الْيَمَامِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: لَقَدْ قُدْتُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَسَنَ، وَالْحُسَيْنَ عَلَى بَغْلَتِهِ الشَّهْبَاءِ، حَتَّى أَدْخَلْتُهُ حُجْرَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا قُدَّامُهُ وَهَذَا خَلْفُهُ "، وَفِي الْبَابِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
سلمہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے شہباء نامی خچر کو جس پر آپ، اور حسن و حسین سوار تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حجرہ کے پاس (صحن میں) لیتا چلا گیا، یہ (حسن) آپ کے آگے اور وہ (حسین) آپ کے پیچھے بیٹھے تھے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے،
۲- اس میں ابن عباس اور عبداللہ بن جعفر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/فضائل الصحابة 8 (2423) (تحفة الأشراف: 518) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: بعض احادیث سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سواری پر تین آدمیوں کے بیٹھنے سے منع فرمایا ہے، اور اس حدیث میں یہ ہے کہ آپ حسن اور حسین رضی الله عنہما کے ساتھ ایک ہی سواری پر بیٹھے، منع کی صورت اس حالت سے متعلق ہے جب سواری کمزور ہو اور اگر طاقتور ہے تو پھر بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2775  
´ایک سواری پر (بیک وقت) تین آدمیوں کے بیٹھنے کا بیان۔`
سلمہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے شہباء نامی خچر کو جس پر آپ، اور حسن و حسین سوار تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حجرہ کے پاس (صحن میں) لیتا چلا گیا، یہ (حسن) آپ کے آگے اور وہ (حسین) آپ کے پیچھے بیٹھے تھے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2775]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
بعض احادیث سے ثابت ہے کہ آپﷺایک سواری پر تین آدمیوں کے بیٹھنے سے منع فرمایا ہے،
اور اس حدیث میں یہ ہے کہ آپﷺ حسن اورحسین رضی اللہ عنہما کے ساتھ ایک ہی سواری پر بیٹھے،
منع کی صورت اس حالت سے متعلق ہے جب سواری کمزورہو اور اگر طاقت ور ہے تو پھر بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2775   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.