الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: اسلامی اخلاق و آداب
Chapters on Manners
28. باب مَا جَاءَ فِي نَظْرَةِ الْمُفَاجَأَةِ
28. باب: (غیر محرم پر) اچانک نظر پڑ جانے کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2776
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن منيع، حدثنا هشيم، اخبرنا يونس بن عبيد، عن عمرو بن سعيد، عن ابي زرعة بن عمرو بن جرير، عن جرير بن عبد الله، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نظرة الفجاءة " فامرني ان اصرف بصري "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وابو زرعة بن عمرو اسمه هرم.حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَظْرَةِ الْفُجَاءَةِ " فَأَمَرَنِي أَنْ أَصْرِفَ بَصَرِي "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَأَبُو زُرْعَةَ بْنُ عَمْرٍو اسْمُهُ هَرِمٌ.
جریر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (کسی اجنبیہ عورت پر) اچانک پڑ جانے والی نظر سے متعلق پوچھا۔ تو آپ نے فرمایا: تم اپنی نگاہ پھیر لیا کرو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأدب 10 (2159)، سنن ابی داود/ النکاح 44 (2148) (تحفة الأشراف: 3237)، و مسند احمد (4/358، 361)، وسنن الدارمی/الاستئذان 15 (2685) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: معلوم ہوا کہ کسی مقصد و ارادہ کے بغیر اگر اچانک کسی اجنبی عورت پر نگاہ پڑ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، حرج اور گناہ تو اس میں ہے کہ اس پر باربار نگاہ مقصد و ارادہ کے ساتھ ڈالی جائے، اور یہ کہ اچانک نگاہ کو بھی فوراً پھیر لیا جائے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح حجاب المرأة (35)، صحيح أبي داود (1864)
   صحيح مسلم5644جرير بن عبد اللهأصرف بصري
   جامع الترمذي2776جرير بن عبد اللهأمرني أن أصرف بصري
   سنن أبي داود2148جرير بن عبد اللهاصرف بصرك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2776  
´(غیر محرم پر) اچانک نظر پڑ جانے کا بیان۔`
جریر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (کسی اجنبیہ عورت پر) اچانک پڑ جانے والی نظر سے متعلق پوچھا۔ تو آپ نے فرمایا: تم اپنی نگاہ پھیر لیا کرو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2776]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
معلوم ہوا کہ کسی مقصد وارادہ کے بغیر اگر اچانک کسی اجنبی عورت پر نگاہ پڑ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے،
حرج اور گناہ تو اس میں ہے کہ اس پر بار بار نگاہ مقصدوارادہ کے ساتھ ڈالی جائے،
اوریہ کہ اچانک نگاہ کو بھی فوراً پھیر لیا جائے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2776   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.