الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: تفسیر قرآن کریم
Chapters on Tafsir
7. باب وَمِنْ سُورَةِ الأَنْعَامِ
7. باب: سورۃ الانعام سے بعض آیات کی تفسیر۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3071
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سفيان بن وكيع، حدثنا ابي، عن ابن ابي ليلى، عن عطية، عن ابي سعيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم في قول الله عز وجل: او ياتي بعض آيات ربك سورة الانعام آية 158، قال: " طلوع الشمس من مغربها "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب ورواه بعضهم ولم يرفعه.حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: أَوْ يَأْتِيَ بَعْضُ آيَاتِ رَبِّكَ سورة الأنعام آية 158، قَالَ: " طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَرَوَاهُ بَعْضُهُمْ وَلَمْ يَرْفَعْهُ.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت: «أو يأتي بعض آيات ربك» یا تیرے رب کی بعض نشانیاں آ جائیں (الانعام: ۱۵۸)، کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد سورج کا پچھم سے نکلنا ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- بعض دوسرے لوگوں نے بھی اس حدیث کو روایت کیا، لیکن انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4236) (صحیح) (سند میں محمد بن عبد الرحمن بن ابی لیلی اور عطیہ عوفی دونوں ضعیف ہیں، لیکن شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
   جامع الترمذي3071سعد بن مالكطلوع الشمس من مغربها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3071  
´سورۃ الانعام سے بعض آیات کی تفسیر۔`
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت: «أو يأتي بعض آيات ربك» یا تیرے رب کی بعض نشانیاں آ جائیں (الانعام: ۱۵۸)، کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد سورج کا پچھم سے نکلنا ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3071]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یا تیرے رب کی بعض نشانیاں آ جائیں (الأنعام: 158)

نوٹ:
(سند میں محمد بن عبد الرحمن بن ابی لیلی اور عطیہ عوفی دونوں ضعیف ہیں،
لیکن شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے)

   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3071   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.