الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: تفسیر قرآن کریم
Chapters on Tafsir
16. باب وَمِنْ سُورَةِ الْحِجْرِ
16. باب: سورۃ الحجر سے بعض آیات کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 3126
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا احمد بن عبدة الضبي، حدثنا معتمر بن سليمان، عن ليث بن ابي سليم، عن بشر، عن انس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم، في قوله: لنسالنهم اجمعين {92} عما كانوا يعملون {93} سورة الحجر آية 92-93، قال: " عن قول لا إله إلا الله "، قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، إنما نعرفه من حديث ليث بن ابي سليم، وقد روى عبد الله بن إدريس، عن ليث بن ابي سليم، عن بشر، عن انس بن مالك نحوه ولم يرفعه.حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ بِشْرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فِي قَوْلِهِ: لَنَسْأَلَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ {92} عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ {93} سورة الحجر آية 92-93، قَالَ: " عَنْ قَوْلِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، وَقَدْ رَوَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ بِشْرٍ، عَنْ أَنَسٍ بْنِ مَالِكٍ نَحْوَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ.
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے قول «لنسألنهم أجمعين عما كانوا يعملون» ہم ان سے پوچھیں گے اس کے بارے میں جو وہ کرتے تھے (الحجر: ۹۲)، کے متعلق فرمایا: یہ پوچھنا «لا إله إلا الله» کے متعلق ہو گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- ہم اسے لیث بن ابی سلیم کی روایت ہی سے جانتے ہیں،
۳- عبداللہ بن ادریس نے لیث بن ابی سلیم سے، اور لیث نے بشر کے واسطہ سے انس سے ایسے ہی روایت کی ہے، لیکن انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 247) (ضعیف الإسناد) (سند میں لیث بن ابی سلیم ضعیف، اور بشر مجہول راوی ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: (3126) إسناده ضعيف
ليث: ضعيف (تقدم:218) وبشر: مجھول (تق:710)
   جامع الترمذي3126أنس بن مالكعن قول لا إله إلا الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3126  
´سورۃ الحجر سے بعض آیات کی تفسیر۔`
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے قول «لنسألنهم أجمعين عما كانوا يعملون» ہم ان سے پوچھیں گے اس کے بارے میں جو وہ کرتے تھے (الحجر: ۹۲)، کے متعلق فرمایا: یہ پوچھنا «لا إله إلا الله» کے متعلق ہو گا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3126]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ہم ان سے پوچھیں گے اس کے بارے میں جو وہ کرتے تھے (الحجر: 92)

نوٹ:
(سند میں لیث بن ابی سلیم ضعیف،
اور بشر مجہول راوی ہیں)

   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3126   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.