الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: تفسیر قرآن کریم
Chapters on Tafsir
70. باب وَمِنْ سُورَةِ الْمُدَّثِّرِ
70. باب: سورۃ المدثر سے بعض آیات کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 3328
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حدثنا الحسن بن الصباح البزار، حدثنا زيد بن حباب، اخبرنا سهيل بن عبد الله القطعي، وهو اخو حزم بن ابي حزم القطعي، عن ثابت، عن انس بن مالك، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال في هذه الآية: هو اهل التقوى واهل المغفرة سورة المدثر آية 56 قال: قال الله عز وجل: " انا اهل ان اتقى، فمن اتقاني فلم يجعل معي إلها، فانا اهل ان اغفر له ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب، وسهيل ليس بالقوي في الحديث وقد تفرد بهذا الحديث عن ثابت.حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّارُ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ، أَخْبَرَنَا سُهَيْلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْقُطَعِيُّ، وَهُوَ أَخُو حَزْمِ بْنِ أَبِي حَزْمٍ الْقُطَعِيُّ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ فِي هَذِهِ الْآيَةَ: هُوَ أَهْلُ التَّقْوَى وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ سورة المدثر آية 56 قَالَ: قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: " أَنَا أَهْلٌ أَنْ أُتَّقَى، فَمَنِ اتَّقَانِي فَلَمْ يَجْعَلْ مَعِي إِلَهًا، فَأَنَا أَهْلٌ أَنْ أَغْفِرَ لَهُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، وَسُهَيْلٌ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ فِي الْحَدِيثِ وَقَدْ تَفَرَّدَ بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ ثَابِتٍ.
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت کریمہ: «هو أهل التقوى وأهل المغفرة» وہی (اللہ) ہے جس سے ڈرنا چاہیئے، اور وہی مغفرت کرنے والا ہے (المدثر: ۵۶)، کے بارے میں فرمایا: اللہ عزوجل کہتا ہے کہ میں اس کا اہل اور سزاوار ہوں کہ مجھ سے ڈرا جائے، تو جو مجھ سے ڈرا اور میرے ساتھ کسی اور کو معبود نہ ٹھہرایا تو مجھے لائق ہے کہ میں اسے بخش دوں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- سہل حدیث میں قوی نہیں مانے جاتے ہیں اور وہ یہ حدیث ثابت سے روایت کرنے میں تنہا (بھی) ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الزہد 35 (4299) (تحفة الأشراف: 434) (ضعیف) (سند میں سہیل ضعیف راوی ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (4299) // ضعيف سنن ابن ماجة (936)، المشكاة (2351 / التحقيق الثاني) ضعيف الجامع الصغير (4061) بلفظ: قال ربكم //

قال الشيخ زبير على زئي: (3328) إسناده ضعيف / جه 4299
سهيل: ضعيف (تقدم: 3250)
   جامع الترمذي3328أنس بن مالكأنا أهل أن أتقى فمن اتقاني فلم يجعل معي إلها فأنا أهل أن أغفر له
   سنن ابن ماجه4299أنس بن مالكأنا أهل أن أتقى فلا يشرك بي غيري وأنا أهل لمن اتقى أن يشرك بي أن أغفر له

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3328  
´سورۃ المدثر سے بعض آیات کی تفسیر۔`
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت کریمہ: «هو أهل التقوى وأهل المغفرة» وہی (اللہ) ہے جس سے ڈرنا چاہیئے، اور وہی مغفرت کرنے والا ہے (المدثر: ۵۶)، کے بارے میں فرمایا: اللہ عزوجل کہتا ہے کہ میں اس کا اہل اور سزاوار ہوں کہ مجھ سے ڈرا جائے، تو جو مجھ سے ڈرا اور میرے ساتھ کسی اور کو معبود نہ ٹھہرایا تو مجھے لائق ہے کہ میں اسے بخش دوں۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3328]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
وہی (اللہ) ہے جس سے ڈرنا چاہئے،
اوروہی مغفرت کرنے والا ہے،
(المدثر: 56)

نوٹ:
(سند میں سہیل ضعیف راوی ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3328   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.