الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار
Chapters on Supplication
حدیث نمبر: 3490
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب، حدثنا محمد بن فضيل، عن محمد بن سعد الانصاري، عن عبد الله بن ربيعة الدمشقي، قال: حدثني عائذ الله ابو إدريس الخولاني، عن ابي الدرداء، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كان من دعاء داود يقول: اللهم إني اسالك حبك وحب من يحبك والعمل الذي يبلغني حبك، اللهم اجعل حبك احب إلي من نفسي واهلي ومن الماء البارد "، قال: وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا ذكر داود يحدث عنه، قال: " كان اعبد البشر ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب.حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبِيعَةَ الدِّمَشْقِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَائِذُ اللَّهِ أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَانَ مِنْ دُعَاءِ دَاوُدَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ حُبَّكَ وَحُبَّ مَنْ يُحِبُّكَ وَالْعَمَلَ الَّذِي يُبَلِّغُنِي حُبَّكَ، اللَّهُمَّ اجْعَلْ حُبَّكَ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ نَفْسِي وَأَهْلِي وَمِنَ الْمَاءِ الْبَارِدِ "، قَالَ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَكَرَ دَاوُدَ يُحَدِّثُ عَنْهُ، قَالَ: " كَانَ أَعْبَدَ الْبَشَرِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ.
ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: داود علیہ السلام کی دعاؤں میں سے ایک دعا یہ تھی: «اللهم إني أسألك حبك وحب من يحبك والعمل الذي يبلغني حبك اللهم اجعل حبك أحب إلي من نفسي وأهلي ومن الماء البارد» اے اللہ! میں تجھ سے تیری محبت مانگتا ہوں، اور میں اس شخص کی بھی تجھ سے محبت مانگتا ہوں جو تجھ سے محبت کرتا ہے، اور ایسا عمل چاہتا ہوں جو مجھے تیری محبت تک پہنچا دے، اے اللہ! تو اپنی محبت کو مجھے میری جان اور میرے گھر والوں سے زیادہ محبوب بنا دے، اے اللہ! اپنی محبت کو ٹھنڈے پانی کی محبت سے بھی زیادہ کر دے، (راوی) کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب داود علیہ السلام کا ذکر کرتے تو ان کے بارے میں بتاتے ہوئے کہتے: وہ لوگوں میں سب سے زیادہ عبادت گزار تھے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 10942) (ضعیف) (سند میں ”عبد اللہ بن ربیعہ“ مجہول ہے، اور بقول امام احمد: اس کی حدیثیں موضوع ہوتی ہیں، مگر ”کان داود أعبد البشر“ کا ٹکڑا ابن عمر رضی الله عنہما سے مسلم میں موجود ہے، ملاحظہ ہو: الصحیحة رقم 707)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف - إلا قوله في داود: " كان أعبد البشر " فهو عند مسلم - ابن عمر -، الصحيحة (707)، المشكاة (2496 / التحقيق الثاني)
   جامع الترمذي3490عويمر بن مالكاللهم إني أسألك حبك وحب من يحبك والعمل الذي يبلغني حبك اللهم اجعل حبك أحب إلي من نفسي وأهلي ومن الماء البارد إذا ذكر داود يحدث عنه قال كان أعبد البشر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3490  
´باب:۔۔۔`
ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: داود علیہ السلام کی دعاؤں میں سے ایک دعا یہ تھی: «اللهم إني أسألك حبك وحب من يحبك والعمل الذي يبلغني حبك اللهم اجعل حبك أحب إلي من نفسي وأهلي ومن الماء البارد» اے اللہ! میں تجھ سے تیری محبت مانگتا ہوں، اور میں اس شخص کی بھی تجھ سے محبت مانگتا ہوں جو تجھ سے محبت کرتا ہے، اور ایسا عمل چاہتا ہوں جو مجھے تیری محبت تک پہنچا دے، اے اللہ! تو اپنی محبت کو مجھے میری جان اور میرے گھر والوں سے زیادہ محبوب بنا دے، اے اللہ! اپنی محبت کو ٹھنڈے پانی کی محبت سے بھی زیادہ کر دے، (راوی) کہتے ہیں: رسول ا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3490]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! میں تجھ سے تیری محبت مانگتا ہوں،
اور میں اس شخص کی بھی تجھ سے محبت مانگتا ہوں جو تجھ سے محبت کرتا ہے،
اور ایسا عمل چاہتا ہوں جو مجھے تیری محبت تک پہنچا دے،
اے اللہ! تو اپنی محبت کو مجھے میری جان اور میرے گھر والوں سے زیادہ محبوب بنا دے،
اے اللہ! اپنی محبت کو ٹھنڈے پانی کی محبت سے بھی زیادہ کر دے۔

نوٹ:
(سند میں عبد اللہ بن ربیعہ مجہول ہے،
اور بقول امام احمد:
اس کی حدیثیں موضوع ہوتی ہیں،
مگر (کَانَ دَاؤدُُ أَعبُدَ الْبَشَر) کا ٹکڑا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مسلم میں موجود ہے،
ملاحظہ ہو:
الصحیحة رقم: 707)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3490   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.