الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ
حدیث نمبر: 969
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
-" إنا لا نقبل شيئا من المشركين".-" إنا لا نقبل شيئا من المشركين".
حکیم بن حزام کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عہد جاہلیت میں اس کو سب سے زیادہ محبوب تھے۔ جب آپ نے نبوت کا دعوی کیا اور مدینہ کی طرف ہجرت فرما گئے اور حکیم بن حزام، جبکہ وہ کافر تھے، حج کے موسم میں مکہ میں آئے اور دیکھا کہ ذی یزن کی ایک عمدہ پوشاک فروخت کی جا رہی تھی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدیہ دینے کے لیے وہ خرید لی اور مدینہ پہنچ گئے۔ جب انہوں نے یہ پوشاک بطور ہدیہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کرنا چاہی تو آپ نے انکار کر دیا۔ عبید اللہ کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم مشرکین سے کوئی چیز قبول نہیں کرتے، ہاں اگر آپ دینا ہی چاہتے ہیں تو ہم اسے قیمت کے بدلے خرید لیتے ہیں۔ جب آپ نے ہدیہ قبول کرنے سے انکار کیا تو میں نے (قیمت کے بدلے) دے دیا۔
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1707

قال الشيخ الألباني:
- " إنا لا نقبل شيئا من المشركين ".
‏‏‏‏_____________________
‏‏‏‏
‏‏‏‏أخرجه الحاكم (3 / 484 - 485) وأحمد (3 / 401) عن ليث بن سعد حدثني عبيد
‏‏‏‏الله بن المغيرة عن عراك بن مالك أن حكيم بن حزام قال:
‏‏‏‏كان محمد صلى الله عليه وسلم
‏‏‏‏أحب رجل في الناس إلي في الجاهلية، فلما تنبأ وخرج إلى المدينة شهد
‏‏‏‏حكيم بن حزام الموسم، وهو كافر، فوجد حلة لذي يزن تباع، فاشتراها بخمسين
‏‏‏‏دينارا، ليهديها لرسول الله صلى الله عليه وسلم فقدم بها عليه المدينة،
‏‏‏‏فأراده على قبضها هدية، فأبى - قال عبيد الله حسبت أنه قال: (فذكره) ولكن
‏‏‏‏إن شئت أخذناها بالثمن، فأعطيته حين أبى علي الهدية ". وقال الحاكم: " صحيح
‏‏‏‏الإسناد ". ووافقه الذهبي، وهو كما قالا. وله شاهد من حديث عياض بن حمار
‏‏‏‏بإسناد صحيح عنه نحوه، وهو مخرج في " الروض النضير " (741) وآخر من حديث
‏‏‏‏عامر بن مالك سيأتي برقم (1727) . ¤


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.