الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
25. بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ:
25. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان۔
(25) Chapter. The signs of Prophethood in Islam.
حدیث نمبر: 3614
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، عن ابي إسحاق، سمعت البراء بن عازب رضي الله عنهما، قرا رجل الكهف وفي الدار الدابة فجعلت تنفر فسلم فإذا ضبابة او سحابة غشيته فذكره للنبي صلى الله عليه وسلم، فقال" اقرا فلان فإنها السكينة نزلت للقرآن او تنزلت للقرآن".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَرَأَ رَجُلٌ الْكَهْفَ وَفِي الدَّارِ الدَّابَّةُ فَجَعَلَتْ تَنْفِرُ فَسَلَّمَ فَإِذَا ضَبَابَةٌ أَوْ سَحَابَةٌ غَشِيَتْهُ فَذَكَرَهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ" اقْرَأْ فُلَانُ فَإِنَّهَا السَّكِينَةُ نَزَلَتْ لِلْقُرْآنِ أَوْ تَنَزَّلَتْ لِلْقُرْآنِ".
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے ان سے ابواسحٰق نے اور انہوں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا۔ انہوں نے بیان کیا کہ ایک صحابی (اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ) نے (نماز میں) سورۃ الکہف کی تلاوت کی۔ اسی گھر میں گھوڑا بندھا ہوا تھا، گھوڑے نے اچھلنا کودنا شروع کر دیا۔ (اسید نے ادھر خیال نہ کیا اس کو اللہ کے سپرد کیا) اس کے بعد جب انہوں نے سلام پھیرا تو دیکھا کہ بادل کے ایک ٹکڑے نے ان کے سارے گھر پر سایہ کر رکھا ہے۔ اس واقعہ کا ذکر انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قرآن پڑھتا ہی رہ کیونکہ یہ «سكينة» ہے جو قرآن کی وجہ سے نازل ہوئی یا (اس کے بجائے راوی نے) «تنزلت للقرآن» کے الفاظ کہے۔

Narrated Al-Bara' bin `Azib: A man recited Surat-al-Kahf (in his prayer) and in the house there was a (riding) animal which got frightened and started jumping. The man finished his prayer with Taslim, but behold! A mist or a cloud hovered over him. He informed the Prophet of that and the Prophet said, "O so-and-so! Recite, for this (mist or cloud) was a sign of peace descending for the recitation of Qur'an."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 811

   صحيح البخاري3614براء بن عازبالسكينة نزلت للقرآن
   صحيح البخاري4839براء بن عازبالسكينة تنزلت بالقرآن
   صحيح البخاري5011براء بن عازبالسكينة تنزلت بالقرآن
   صحيح مسلم1856براء بن عازبالسكينة تنزلت للقرآن
   صحيح مسلم1857براء بن عازبالسكينة تنزلت عند القرآن
   جامع الترمذي2885براء بن عازبالسكينة نزلت مع القرآن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3614  
3614. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص نے سورہ کہف پڑھی تو ان کے گھر میں باندھا ہوا ایک جانور(گھوڑا) بدکنےلگا۔ اس پر اس نے سلامتی کی دعا کی تو اچانک اس کے سر پر ایک ابرسایہ کیے ہوئے تھا۔ انھوں نے نبی ﷺ سے اس کا ذکر کیاتو آپ نے فرمایا: اے شخص!تو پرھتا ہی رہتا کیونکہ یہ تو ایک طمانیت تھی جو قرآن پڑھنے کی بدولت اتری تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3614]
حدیث حاشیہ:
ہردو کا مفہوم ایک ہی ہے۔
سکینہ کی تشریح کتاب التفسیر میں آئے گی إن شاءاللہ۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3614   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3614  
3614. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص نے سورہ کہف پڑھی تو ان کے گھر میں باندھا ہوا ایک جانور(گھوڑا) بدکنےلگا۔ اس پر اس نے سلامتی کی دعا کی تو اچانک اس کے سر پر ایک ابرسایہ کیے ہوئے تھا۔ انھوں نے نبی ﷺ سے اس کا ذکر کیاتو آپ نے فرمایا: اے شخص!تو پرھتا ہی رہتا کیونکہ یہ تو ایک طمانیت تھی جو قرآن پڑھنے کی بدولت اتری تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3614]
حدیث حاشیہ:

اس میں (سلّم)
کا لفظ کے مختلف معنی حسب ذیل ہیں۔
(ا)
اس آدمی نے سلامتی کی دعا کی اور اللہ کے حکم پر راضی ہو گیا۔
(ب)
وہ نماز پڑھ رہا تھا تو نماز سے سلام پھیر کر فارغ ہوا۔

اسی طرح کا ایک واقعہ حضرت اسید بن حضیر ؓ کو پیش آیا جبکہ وہ رات کے وقت سورہ بقرہ پڑھ رہے تھے اور ان کے پاس ان کا بیٹا یحییٰ سویا ہوا تھا ان کی سواری بدکی تو انھوں نے تلاوت چھوڑدی اور اپنے بیٹے کی دیکھا بھال میں مصروف ہو گئے۔
(صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 1850)
ممکن ہے مذکورہ واقعہ بھی انھی سے متعلق ہو اور وہ سورہ بقرہ اور سورہ کہف اکٹھی پڑھ رہے ہوں یا کچھ حصہ سورہ بقرہ کا اور کچھ حصہ سورہ کہف کا پڑھا ہو۔
یہ بھی ممکن ہے کہ متعدد واقعات ہوں۔

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قرآن پڑھتے وقت سکینت اور طمانیت نازل ہوتی ہے اور اللہ کی رحمت پڑھنے والے کو ڈھانپ لیتی ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے اسے ایک غیب کی خبر سے مطلع کیا جو علامات نبوت میں سے ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3614   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.