الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
حدیث نمبر: 3645
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا قيس بن حفص، حدثنا خالد بن الحارث، حدثنا شعبة، عن ابي التياح، قال: سمعت انسا بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" الخيل معقود في نواصيها الخير".حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا بْنَ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ".
ہم سے قیس بن حفص نے بیان کیا، کہا ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے ابوالتیاح نے بیان کیا، اور انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ گھوڑے کی پیشانی کے ساتھ برکت باندھ دی گئی ہے۔

Narrated Anas: The Prophet said, "There is always goodness in horses."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 838

   صحيح البخاري2851أنس بن مالكالبركة في نواصي الخيل
   صحيح البخاري3645أنس بن مالكالخيل معقود في نواصيها الخير
   صحيح مسلم4854أنس بن مالكالبركة في نواصي الخيل
   سنن النسائى الصغرى3601أنس بن مالكالبركة في نواصي الخيل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3645  
3645. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: خیروبرکت توقیامت کے دن تک گھوڑوں کی پیشانی سے باندھ دی گئی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3645]
حدیث حاشیہ:
مراد مال غنیمت ہے جو گھوڑے سوار مجاہدین کو فتح کے نتیجہ میں حاصل ہوا کرتا تھا۔
آج بھی گھوڑا فوجی ضروریات کے لیے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3645   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3645  
3645. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: خیروبرکت توقیامت کے دن تک گھوڑوں کی پیشانی سے باندھ دی گئی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3645]
حدیث حاشیہ:

نواصی الخیل سے وہ بال مراد ہیں جو گھوڑے کی پیشانی پر لٹکے ہوتے ہیں۔
اس سے مقصود صرف بال نہیں بلکہ یہ پوری ذات سے کنایہ ہے،یعنی گھوڑا سارے کا سارا خیروبرکت کا حامل ہے۔

رسول اللہ ﷺ کی مذکورہ پیش گوئی حرف بہ حرف پوری ہوئی۔
آج بھی فوج میں گھوڑے کی اہمیت مسلم ہے۔
فوجی ضروریات کے لیے اسے رکھا جاتا ہے بلکہ فوج میں اس کے متعلق مستقل ایک شعبہ قائم ہے۔
اس میں اعلیٰ قسم کے گھوڑے درآمد کیے جاتے ہیں اور فوجیوں کو اس پر سواری کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔
قیامت تک گھوڑوں کی یہ ضرورت باقی رہے گی۔
ان کی خیروبرکت یہی ہے کہ ان کی ضرورت باقی رہے گی،خواہ دور کتنا ہی ماڈرن ہوجائے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3645   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.