الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
45. بَابُ غَزْوَةُ مُوتَةَ مِنْ أَرْضِ الشَّأْمِ:
45. باب: غزوہ موتہ کا بیان جو سر زمین شام میں سنہ ۸ ھ میں ہوا تھا۔
(45) Chapter. The Ghazwa of Mu’tah in the land of Sham.
حدیث نمبر: 4268
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا قتيبة، حدثنا عبثر، عن حصين، عن الشعبي، عن النعمان بن بشير، قال: اغمي على عبد الله بن رواحة بهذا، فلما مات لم تبك عليه.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْثَرُ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ: أُغْمِيَ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَوَاحَةَ بِهَذَا، فَلَمَّا مَاتَ لَمْ تَبْكِ عَلَيْهِ.
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبثر بن قاسم نے بیان کیا ‘ ان سے حصین نے ‘ ان سے شعبی نے اور ان سے نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کو بے ہوشی ہو گئی تھی ‘ پھر اوپر کی حدیث کی طرح بیان کیا۔ چنانچہ جب (غزوہ موتہ) میں وہ شہید ہوئے تو ان کی بہن ان پر نہیں روئیں۔

Narrated Ash Shabi: An Nu`man bin Bashir said, "Abdullah bin Rawaha fell down unconscious.." (and mentioned the above Hadith adding, "Thereupon, when he died she (i.e. his sister) did not weep over him."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 567


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4268  
4268. حضرت نعمان بن بشیر ؓ ہی سے روایت ہے کہ جب حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ بے ہوش ہو گئے۔ انہوں نے پہلی حدیث کی طرح بیان کیا۔ پھر جب وہ شہید ہو گئے تو ان کی بہن ان پر نہ روئی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4268]
حدیث حاشیہ:
ان کو معلوم ہو گیا تھا کہ میت پر نوحہ کرنا خود میت کے لیے باعث عذاب ہے۔
اس لیے انہوں نے اس حرکت سے پرہیز اختیار کیا خالی آنسو اگر جاری ہوں تو یہ منع نہیں ہے چلا کر رونا اور میت کے اوصاف بیان کرنا منع ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4268   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4268  
4268. حضرت نعمان بن بشیر ؓ ہی سے روایت ہے کہ جب حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ بے ہوش ہو گئے۔ انہوں نے پہلی حدیث کی طرح بیان کیا۔ پھر جب وہ شہید ہو گئے تو ان کی بہن ان پر نہ روئی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4268]
حدیث حاشیہ:

حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ رسول اللہ ﷺ کے مدح خواں تھے۔
جب وہ بیمار ہوئے تو ان پر بے ہوشی کادورہ پڑا۔
ان کی اس حالت کو دیکھ کر ان کی ہمشیر نے ان پر نوحہ کیا جس کا حدیث میں ذکر ہے۔
حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓ کو اسی وقت افاقہ محسوس ہوا اور کہا کہ ایک فرشتے نے میرے سرپر لوہے کاہتھوڑا اٹھایا اور کہا:
کیا تو واقعی ایسا ہے جیسا کہ تیری بہن کہہ رہی ہے؟ اگر میں ہاں کہہ دیتاتو وہ میرا سرہتھوڑے سے کچل دیتا۔
ایک روایت میں ہے کہ اس واقعے کے بعد انھوں نے اپنی کو رونے سے منع کردیا، چنانچہ جب اسے جنگ موتہ میں ان کی شہادت کی خبر ملی تو ان کی ہمشیر نے صبر کیا اور ہرگز نہ روئی۔

امام بخاری ؒ نے اسی لیے اس حدیث کو یہاں بیان کیا ہے کہ جس مرض میں وہ بے ہوش ہوئے تھے اس میں ان کی وفات نہیں ہوئی تھی۔
ان کی وفات اس واقعے کے بعد جنگ موتہ میں ہوئی۔
(فتح الباري: 647/7۔
)

   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4268   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.