الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
75. بَابُ قُدُومُ الأَشْعَرِيِّينَ وَأَهْلِ الْيَمَنِ:
75. باب: قبیلہ اشعر اور اہل یمن کی آمد کا بیان۔
(75) Chapter. The arrival of Al-Ashariyun and the people of Yemen.
حدیث نمبر: Q4384
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقال ابو موسى، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" هم مني وانا منهم".وَقَالَ أَبُو مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هُمْ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُمْ".
‏‏‏‏ اور ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا کہ اشعری لوگ مجھ سے ہیں اور میں ان میں سے ہوں۔

حدیث نمبر: 4384
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني عبد الله بن محمد، وإسحاق بن نصر، قالا: حدثنا يحيى بن آدم، حدثنا ابن ابي زائدة، عن ابيه، عن ابي إسحاق، عن الاسود بن يزيد، عن ابي موسى رضي الله عنه، قال:" قدمت انا واخي من اليمن فمكثنا حينا ما نرى ابن مسعود وامه إلا من اهل البيت من كثرة دخولهم ولزومهم له".حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" قَدِمْتُ أَنَا وَأَخِي مِنْ الْيَمَنِ فَمَكَثْنَا حِينًا مَا نُرَى ابْنَ مَسْعُودٍ وَأُمَّهُ إِلَّا مِنْ أَهْلِ الْبَيْتِ مِنْ كَثْرَةِ دُخُولِهِمْ وَلُزُومِهِمْ لَهُ".
مجھ سے عبداللہ بن محمد اور اسحاق بن نصر نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن آدم نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن زکریا بن ابی زائدہ نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابواسحاق عمرو بن عبداللہ نے، ان سے اسود بن یزید نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہ میں اور میرے بھائی ابورحم یا ابوبردہ یمن سے آئے تو ہم (ابتداء میں) بہت دنوں تک یہ سمجھتے رہے کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ اور ان کی والدہ ام عبداللہ رضی اللہ عنہما دونوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت میں سے ہیں کیونکہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں رات دن بہت آیا جایا کرتے تھے اور ہر وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہا کرتے تھے۔

Narrated Abu Musa: My brother and I came from Yemen (to Medina) and remained for some time, thinking that Ibn Masud and his mother belonged to the family of the Prophet because of their frequent entrance (upon the Prophet) and their being attached to him.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 667


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4384  
4384. حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں اور میرا بھائی یمن سے آئے ہیں۔ ہم کچھ عرصہ (مدینہ طیبہ میں) ٹھہرے۔ ہم عبداللہ بن مسعود ؓ اور ان کی والدہ ماجدہ کو اہل بیت ہی سے گمان کرتے تھے کیونکہ یہ حضرات آپ ﷺ کے گھر بکثرت آتے جاتے اور آپ کے ہاں اکثر رہتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4384]
حدیث حاشیہ:
حضرت ابو موسی اشعری ؓ دوسرے یمن والوں کے ساتھ پہلے حبش پہنچ گئے تھے۔
وہاں سے جعفر بن ابی طالب ؓ کے ساتھ ہو کر خدمت نبوی میں تشریف لائے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4384   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4384  
4384. حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں اور میرا بھائی یمن سے آئے ہیں۔ ہم کچھ عرصہ (مدینہ طیبہ میں) ٹھہرے۔ ہم عبداللہ بن مسعود ؓ اور ان کی والدہ ماجدہ کو اہل بیت ہی سے گمان کرتے تھے کیونکہ یہ حضرات آپ ﷺ کے گھر بکثرت آتے جاتے اور آپ کے ہاں اکثر رہتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4384]
حدیث حاشیہ:
حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ اپنے بھائی کے ہمراہ غزوہ خیبر کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تھے ان کے بھائی کی کنیت ابو رہم اور ابو بردہ ہے۔
اسی طرح حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ کی والدہ کا نام اُم عبد بنت عبدود ؓ ہے۔
اس حدیث سے حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ اور ان کی والدہ ماجدہ کی فضیلت معلوم ہوتی ہے ان حضرات کا بکثرت رسول اللہ ﷺ کے گھر آنا جانا تھا اجنبی آدمی یہ خیال کرتا تھا کہ یہ رسول اللہ ﷺ کے اہل خانہ اور ان کے افراد ہیں۔
(عمدة القاري: 348/12)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4384   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.