الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
90. بَابُ كَمْ غَزَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
90. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کل کتنے غزوے کئے؟
(90) Chapter. How many Ghazawat the Prophet fought.
حدیث نمبر: 4473
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني احمد بن الحسن , حدثنا احمد بن محمد بن حنبل بن هلال , حدثنا معتمر بن سليمان , عن كهمس , عن ابن بريدة , عن ابيه , قال:" غزا مع رسول الله صلي الله عليه وسلم ست عشرة غزوة".حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ الحَسَنِ , حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلِ بْنِ هِلالٍ , حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ , عَنْ كَهْمَسٍ , عَن ابْنِ بُرَيْدَةَ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ:" غَزَا مَعَ رَسُولِ الله صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِتَّ عَشْرَةَ غَزْوَةً".
مجھ سے احمد بن حسن نے بیان کیا، کہا ہم سے احمد بن محمد بن حنبل بن ہلال نے بیان کیا، کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا، ان سے کہمس نے، ان سے عبداللہ بن بریدہ نے اور ان سے ان کے والد (بریدہ بن حصیب رضی اللہ عنہ) نے بیان کیا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سولہ غزووں میں شریک تھے۔

Narrated Buraida: That he fought sixteen Ghazawat with Allah''s Apostle.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 749

   صحيح البخاري4473عامر بن الحصيبغزا مع رسول الله صلي الله عليه وسلم ست عشرة غزوة
   صحيح مسلم4696عامر بن الحصيبغزا مع رسول الله ست عشرة غزوة
   صحيح مسلم4695عامر بن الحصيبغزا رسول الله تسع عشرة غزوة قاتل في ثمان منهن ولم يقل أبو بكر منهن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4473  
4473. حضرت بریدہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سولہ (16) غزوات میں شرکت کی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4473]
حدیث حاشیہ:

رسول اللہ ﷺ کے غزوات کی تعداد میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔
قابل اعتماد بات یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اٹھارہ جنگیں لڑی ہیں۔
آٹھ میں قتل و غارت ہوئی۔
ان میں بدر، اُحد، احزاب، فریظہ، بئر معونہ، غزوہ بنو مصطلق، خیبر اور آٹھواں غزوہ فتح مکہ ہے۔
اس میں حنین اور طائف کا معرکہ بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ ابو اسحاق، رسول اللہ ﷺ کے غزوات اور ان کی تعداد کے متعلق بہت دلچسپی رکھتے تھے۔
یہی وجہ ہے کہ انھوں نے زید بن ارقم، حضرت براء بن عازب ؓ اور دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے اس کے متعلق سوالات کیے ہیں۔
(فتح الباري: 192/8)
امام بخاری ؒ نے کتب المغازی کو اس عنوان پر ختم کیا ہے تاکہ آغاز اور اختتام میں یکسانیت پیدا ہو جائے۔
واللہ اعلم علمه أتم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4473   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.