الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
The Book of The Virtues of The Quran
13. بَابُ فَضْلِ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ:
13. باب: سورۃ قل ھو اللہ احد کی فضیلت کا بیان۔
(13) Chapter. The superiority of Qul-Huwa Allahu Ahad. ["Say (O Muhammad ): He is Allah, (the) One."] (i.e., Surat Al-Iklas) [No.112].
حدیث نمبر: 5015
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عمر بن حفص، حدثنا ابي، حدثنا الاعمش، حدثنا إبراهيم، والضحاك المشرقي، عن ابي سعيد الخدري رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم لاصحابه:" ايعجز احدكم ان يقرا ثلث القرآن في ليلة، فشق ذلك عليهم، وقالوا: اينا يطيق ذلك يا رسول الله، فقال: الله الواحد الصمد ثلث القرآن".حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، وَالضَّحَّاكُ الْمَشْرِقِيُّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِهِ:" أَيَعْجِزُ أَحَدُكُمْ أَنْ يَقْرَأَ ثُلُثَ الْقُرْآنِ فِي لَيْلَةٍ، فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ، وَقَالُوا: أَيُّنَا يُطِيقُ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ: اللَّهُ الْوَاحِدُ الصَّمَدُ ثُلُثُ الْقُرْآنِ".
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم نخعی اور ضحاک مشرقی نے بیان کیا اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ سے فرمایا کہ کیا تم میں سے کسی کے لیے یہ ممکن نہیں کہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ایک رات میں پڑھا کرے؟ صحابہ کو یہ عمل بڑا مشکل معلوم ہوا اور انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم میں سے کون اس کی طاقت رکھتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا کہ «الواحد الصمد» (یعنی «قل هو الله أحد‏») قرآن مجید کا ایک تہائی حصہ ہے۔ محمد بن یوسف فربری نے بیان کیا کہ میں نے ابوعبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ کے کاتب ابو جعفر محمد بن ابی حاتم سے سنا، وہ کہتے تھے کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا ابراہیم نخعی کی روایت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے منقطع ہے (ابراہیم نے ابوسعید سے نہیں سنا) لیکن ضحاک مشرقی کی روایت ابوسعید سے متصل ہے۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: The Prophet said to his companions, "Is it difficult for any of you to recite one third of the Qur'an in one night?" This suggestion was difficult for them so they said, "Who among us has the power to do so, O Allah's Apostle?" Allah Apostle replied: " Allah (the) One, the Self-Sufficient Master Whom all creatures need.' (Surat Al-Ikhlas 112.1--to the End) is equal to one third of the Qur'an."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 61, Number 534

   صحيح البخاري5013سعد بن مالكلتعدل ثلث القرآن
   صحيح البخاري5015سعد بن مالكيقرأ ثلث القرآن في ليلة
   صحيح البخاري7374سعد بن مالكإنها لتعدل ثلث القرآن
   صحيح البخاري6643سعد بن مالكإنها لتعدل ثلث القرآن
   سنن أبي داود1461سعد بن مالكإنها لتعدل ثلث القرآن
   سنن النسائى الصغرى996سعد بن مالكإنها لتعدل ثلث القرآن
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم574سعد بن مالكوالذي نفسي بيده، إنها لتعدل ثلث القرآن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 574  
´سورۂ اخلاص کی فضیلت`
«. . . 391- مالك عن عبد الرحمن بن عبد الله بن عبد الرحمن بن أبى صعصعة الأنصاري ثم المازني عن أبيه عن أبى سعيد الخدري أن رجلا سمع رجلا يقرأ {قل هو الله أحد} ويرددها، فلما أصبح جاء إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر له ذلك وكان الرجل يتقالها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: والذي نفسي بيده، إنها لتعدل ثلث القرآن. . . .»
. . . سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی کو «‏‏‏‏قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ» پڑھتے ہوئے سنا، وہ اسے بار بار پڑھ رہا تھا، سننے والے آدمی نے صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بارے میں بتایا، گویا وہ اسے بہت تھوڑا عمل سمجھ رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بے شک یہ (سورہ اخلاص) ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 574]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 5013، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ سورۃ الاخلاص بڑی فضیلت والی سورۃ ہے کیونکہ اسے ایک تہائی قرآن کے برابر قرار دیا گیا ہے۔
➋ کتاب و سنت سے ثابت شدہ کسی عمل کو چھوٹا سمجھ کر ترک یا اس سے لاپرواہی نہیں کرنی چاہیے۔
➌ ایک ہی سورۃ ساری رکعات میں دہرائی جا سکتی ہے۔ نیز دیکھئے الموطأ حدیث: 382
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 391   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 996  
´ «قل ھو اللہ أحد» پڑھنے کی فضیلت کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ایک شخص کو «قل هو اللہ أحد» پڑھتے سنا، وہ اسے باربار دہرا رہا تھا، جب صبح ہوئی تو وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور اس نے آپ سے اس کا ذکر کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، یہ تہائی قرآن کے برابر ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/باب سجود القرآن/حدیث: 996]
996 ۔ اردو حاشیہ:
تہائی کے برابر اس کے متعلق اہل علم کے مختلف اقوال ہیں۔ بعض کہتے ہیں کہ یہ اپنے مضمون کے لحاظ سے تہائی کے برابر ہے کیونکہ دین کی بنیاد تین چیزوں پر ہے:
➊ توحید
➋ رسالت اور
➌ آخرت۔ اس میں کامل و اکمل توحید کا بیان ہے۔ بعض اہل علم کا یہ خیال ہے کہ اسے ایک تہائی قرآن اس لیے کہا گیا ہے کہ قرآن میں احکام، اخبار اور اللہ تعالیٰ کی توحید بیان کی گئی ہے۔ اور یہ سورت تیسرے حصے پر مشتمل ہے، لہٰذا یہ تہائی قرآن ہے۔ ان کی دلیل صحیح مسلم کی روایت ہے۔ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو تین حصوں میں تقسیم فرمایا، چنانچہ سورۂ « ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ » کو تیسرا حصہ بنایا۔ [صحیح مسلم صلاة المسافرین، حدیث: 811]
اور بعض کے نزدیک اس سے مراد یہ ہے کہ اس کی تلاوت کا ثواب ایک تہائی قرآن کی تلاوت کے برابر ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: [فتح الباري: 78-77/9، تحت حدیث: 5013]
یہ ہر ایک گروہ کی اپنی اپنی توجیہات ہیں، لہٰذا مختلف قسم کی تاویلات کرنے کے بجائے اگر نص کو اس کے ظاہر پر محمول کر لیں کہ یہ سورت تلاوت اور ثواب کے لحاظ سے ثلث (تہائی قرآن) کے برابر ہے تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے بعید نہیں۔ واللہ أعلم۔
ایک آدمی نے ایک آدمی کو سنا پڑھنے والے حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہما تھے جیسا کہ امام احمد رحمہ اللہ حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ قتادہ رضی اللہ عنہ نے رات کا قیام کیا اور ساری رات « ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ » پڑھتے رہے، اس سے زیادہ کچھ نہ پڑھا۔ [مسند أحمد: 15/3]
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ممکن ہے سننے والے ابوسعید ہی ہوں، اس لیے کہ یہ ان کے اخیافی بھائی تھے اور ایک دوسرے کے پڑوس میں رہتے تھے اور یہی بات ابن عبدالبر نے بالجزم کہی ہے۔ گویا کہ ابوسعید رضی اللہ عنہ نے اپنا اور اپنے بھائی کا نام پوشیدہ رکھا۔ [فتح الباري: 78/9، تحت حديث: 5013]
لیکن حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کا ابوسعید رضی اللہ عنہ کو سامع قرار دینا محل نظر ہے کیونکہ صحیح بخاری میں ہے کہ حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے میرے بھائی قتادہ رضی اللہ عنہ نے بتلایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک آدمی رات کے قیام میں « ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ » ہی پڑھتا رہا، جب ہم نے صبح کی تو ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور رات کا سارا ماجرا سنایا۔ گویا کہ اس آدمی نے اس قرأت کو کم سمجھا…… تم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بے شک یہ سورت ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔ [صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5014]
اس روایت سے صراحتاً معلوم ہوتا ہے کہ سننے والے ابوسعید نہیں تھے۔ ہاں، البتہ پڑھنے والے قتادہ رضی اللہ عنہ ہو سکتے ہیں۔ واللہ أعلم۔
➌ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ کا ہاتھ ہے جیسے اس کی شان کے لائق ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 996   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5015  
5015. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے ایک اور روایت ہے انہوں نے کہا نبی ﷺ نے اپنے صحابہ سے فرمایا: کیا تم میں سے کسی کے لیے یہ ممکن نہیں کہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ایک رات میں پڑھا کرے؟ صحابہ کرام‬ ؓ ک‬و یہ عمل بہت مشکل معلوم ہوا۔ انہوں نے عرٖض کی: اللہ کے رسول! ہم میں نے کون اس طاقت رکھتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہُ الوَاحِدُ الصَمدُ (قل اللہ أحد) قرآن مجید کا ایک تہائی حصہ ہے۔ محمد بن یوسف فربری نے بیان کیا کہ میں نے ابو عبداللہ (امام بخاری) کے کاتب ابو جعفر محمد بن ابی حاتم سے سنا کہ یہ روایت ابراہیم نخعی کے واسطہ سے مرسل ہے لیکن ضحاک مشرقی سے متصل بیان ہوئی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5015]
حدیث حاشیہ:
اسی لئے حضرت امام بخاری نے اس حدیث کو اپنی صحیح میں نکالا، اگر یہ حدیث صرف ابراہیم نخعی کے طریق سے مروی ہوتی تو حضرت امام بخاری اس کو نہ لاتے کیونکہ وہ منقطع ہے۔
امام بخاری اور اکثر اہلحدیث منقطع کو مرسل اور متصل کو مسند کہتے ہیں (وحیدی)
اس سورت کو سورۃ اخلاص کا نام دیا گیا ہے، اس کی فضیلت کے لئے یہ احادیث کافی ہیں جو حضرت امام نے یہاں نقل فرمائی ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5015   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5015  
5015. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے ایک اور روایت ہے انہوں نے کہا نبی ﷺ نے اپنے صحابہ سے فرمایا: کیا تم میں سے کسی کے لیے یہ ممکن نہیں کہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ایک رات میں پڑھا کرے؟ صحابہ کرام‬ ؓ ک‬و یہ عمل بہت مشکل معلوم ہوا۔ انہوں نے عرٖض کی: اللہ کے رسول! ہم میں نے کون اس طاقت رکھتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہُ الوَاحِدُ الصَمدُ (قل اللہ أحد) قرآن مجید کا ایک تہائی حصہ ہے۔ محمد بن یوسف فربری نے بیان کیا کہ میں نے ابو عبداللہ (امام بخاری) کے کاتب ابو جعفر محمد بن ابی حاتم سے سنا کہ یہ روایت ابراہیم نخعی کے واسطہ سے مرسل ہے لیکن ضحاک مشرقی سے متصل بیان ہوئی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5015]
حدیث حاشیہ:

اس سورت سے خصوصی محبت اور اس کا وظیفہ دین و دنیا کی ترقی کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے کیونکہ اس میں توحید خالص کا بیان تمام اقسام شرک کی مذمت اور عقائد باطلہ کی بیخ کنی ہے۔

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی فضیلت میں جو احادیث بیان کی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ لینے سے پورے قرآن کی تلاوت کا ثواب ملتا ہے۔
رات کے وقت سورہ اخلاص کی تلاوت کرنے والے خود حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے جو حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مادری بھائی اور ان کے پڑوس میں رہتے تھے۔
اس کی صراحت ایک دوسری روایت میں ہے۔
(مسند أحمد: 15/3)
ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو فوجی دستے کا سالار بنایا تو وہ انھیں نماز پڑھاتا اور ہر رکعت میں سورہ اخلاص پڑھتا تھا۔
اس نے بتایا کہ اس میں اللہ کی صفات ہیں لہٰذا میں اسے پسند کرتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اللہ تعالیٰ اس سے بھی محبت کرتا ہے۔
(صحیح البخاري، التوحید، حدیث: 7375)
ایک اور حدیث میں ہے کہ ایک شخص ہر رکعت میں قراءت کا آغاز ﴿ قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ سے کرتا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا:
﴿ قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ سے محبت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے تجھے جنت میں داخل کر دیا ہے۔
(صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 772)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سورت کو قرآن کا تہائی قرار دیا ہے ہم اس کی وضاحت آئندہ کتاب التوحید میں کریں گے۔
بإذن اللہ تعالیٰ۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5015   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.