الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5465
5465. سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جب نماز کھڑی کر دی جائے اور رات کا کھانا سامنے ہو تو پہلے عشائیہ تناول کرو۔“ وہیب اور یحییٰ بن سعید نے حضرت ہشام سے یہ الفاظ بیان کیے ہیں: ”جب رات کا کھانا چن دیا جائے۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5465]
حدیث حاشیہ:
(1)
ان احادیث کا تقاضا ہے کہ جب کھانا اور نماز دونوں حاضر ہوں تو پہلے کھانا کھا لینا چاہیے تاکہ دل کھانے کی طرف لٹکا نہ رہے اور نماز اطمینان و سکون سے ادا کی جائے۔
اسی طرح اگر کھانے کے دوران میں نماز کھڑی ہو جائے تو کھانا چھوڑنا نہیں چاہیے بلکہ فراغت کے بعد اطمینان سے نماز کی طرف جانا چاہیے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
”جب تم میں سے کوئی کھانے پر ہو تو جب تک اس سے اپنی ضرورت پوری نہ کر لے جلدی مت کرے اگرچہ نماز کے لیے اقامت ہی کیوں نہ کہہ دی جائے۔
“ (صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 674) (2)
یہ ضابطہ تمام نمازوں کے لیے ہے۔
چونکہ نماز مغرب یا عشاء کے وقت کھانا کھایا جاتا ہے، اس لیے احادیث میں ان کا ذکر آیا ہے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5465