الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں
The Book of Slaughtering and Hunting
25. بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ الْمُثْلَةِ وَالْمَصْبُورَةِ وَالْمُجَثَّمَةِ:
25. باب: زندہ جانور کے پاؤں وغیرہ کاٹنا یا اسے بند کر کے تیر مارنا یا باندھ کر اسے تیروں کا نشانہ بنانا جائز نہیں ہے۔
(25) Chapter. What is dislike of Al-Muthla, Al-Masbura, and Mujaththama.
حدیث نمبر: 5515
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو النعمان، حدثنا ابو عوانة، عن ابي بشر، عن سعيد بن جبير، قال: كنت عند ابن عمر فمروا بفتية او بنفر نصبوا دجاجة يرمونها، فلما راوا ابن عمر تفرقوا عنها، وقال ابن عمر: من فعل هذا؟" إن النبي صلى الله عليه وسلم لعن من فعل هذا". تابعه سليمان، عن شعبة.حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ فَمَرُّوا بِفِتْيَةٍ أَوْ بِنَفَرٍ نَصَبُوا دَجَاجَةً يَرْمُونَهَا، فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا عَنْهَا، وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: مَنْ فَعَلَ هَذَا؟" إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ فَعَلَ هَذَا". تَابَعَهُ سُلَيْمَانُ، عَنْ شُعْبَةَ.
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے، ان سے ابوبشر نے، ان سے سعید بن جبیر نے کہ میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ تھا وہ چند جوانوں یا (یہ کہا کہ) چند آدمیوں کے پاس سے گزرے جنہوں نے ایک مرغی باندھ رکھی تھی اور اس پر تیر کا نشانہ لگا رہے تھے جب انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا تو وہاں سے بھاگ گئے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا یہ کون کر رہا تھا؟ ایسا کرنے والوں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت بھیجی ہے۔ اس کی متابعت سلیمان نے شعبہ سے کی ہے۔

Narrated Sa`id bin Jubair: While I was with Ibn `Umar, we passed by a group of young men who had tied a hen and started shooting at it. When they saw Ibn `Umar, they dispersed, leaving it. On that Ibn `Umar said, "Who has done this? The Prophet cursed the one who did so."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 67, Number 423

   صحيح البخاري5515دجاجة يرمونها فلما رأوا ابن عمر تفرقوا عنها وقال ابن عمر من فعل هذا إن النبي لعن من فعل هذا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5515  
5515. سیدنا سعید بن جبیر ؓ سےروایت ہے، انہوں نے کہا: میں ایک دفعہ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کے ہمراہ تھا۔ وہ چند ایک نوجوانوں کے پاس سے گزرے جنہوں نے ایک مرغی باندھ رکھی تھی اور اس پر تیر کا نشانہ لگا رہے تھے جب انہوں نے سیدنا ابن عمر ؓ کو آتے دیھا تو بھاگ نکلے۔ سیدنا ابن عمر ؓ نے کہا: یہ کام کون کر رہا تھا؟ ایسا کرنے والے پر نبی ﷺ نے لعنت بھیجی ہے اس کی متابعت سلیمان نے شعبہ سے کی ہے، مہنال نے سعید سے انہوں نے ابن عمر ؓ سے بیان کیا ہے کہ نبی ﷺ نے اس شخص پر لعنت فرمائی ہے جو حیوانوں کا مثلہ کرے عدی نے سعید سے انہوں نے ابن عباس ؓ سے اور وہ اسے نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5515]
حدیث حاشیہ:
مرغی یا اور ایسے ہی زندہ جانوروں کو باندھ کر ان پر نشانہ بازی کرنا ایسا جرم ہے جن کا ارتکاب کرنے والوں پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت بھیجی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5515   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5515  
5515. سیدنا سعید بن جبیر ؓ سےروایت ہے، انہوں نے کہا: میں ایک دفعہ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کے ہمراہ تھا۔ وہ چند ایک نوجوانوں کے پاس سے گزرے جنہوں نے ایک مرغی باندھ رکھی تھی اور اس پر تیر کا نشانہ لگا رہے تھے جب انہوں نے سیدنا ابن عمر ؓ کو آتے دیھا تو بھاگ نکلے۔ سیدنا ابن عمر ؓ نے کہا: یہ کام کون کر رہا تھا؟ ایسا کرنے والے پر نبی ﷺ نے لعنت بھیجی ہے اس کی متابعت سلیمان نے شعبہ سے کی ہے، مہنال نے سعید سے انہوں نے ابن عمر ؓ سے بیان کیا ہے کہ نبی ﷺ نے اس شخص پر لعنت فرمائی ہے جو حیوانوں کا مثلہ کرے عدی نے سعید سے انہوں نے ابن عباس ؓ سے اور وہ اسے نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5515]
حدیث حاشیہ:
اسلام نرمی کرنے کا حکم دیتا ہے۔
شرعی طور پر مرغی یا کسی دوسرے جانور کو باندھ کر اس پر نشانہ بازی کرنا ایسا سنگین جرم ہے کہ اس کا ارتکاب کرنے والوں پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے اور جس پر اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم لعنت بھیجیں، اس کے لیے دنیا و آخرت میں تباہی اور ہلاکت کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
واللہ المستعان
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5515   

حدیث نمبر: 5515M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا المنهال، عن سعيد، عن ابن عمر" لعن النبي صلى الله عليه وسلم من مثل بالحيوان". وقال عدي: عن سعيد، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا الْمِنْهَالُ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ" لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَثَّلَ بِالْحَيَوَانِ". وَقَالَ عَدِيٌّ: عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے منہال نے بیان کیا، ان سے سعید نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے شخص پر لعنت بھیجی ہے جو کسی زندہ جانور کے پاؤں یا دوسرے ٹکڑے کاٹ ڈالے۔ اور عدی نے بیان کیا، ان سے سعید نے، ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔

Narrated Ibn `Umar: The Prophet cursed the one who did Muthla to an animal (i e., cut its limbs or some other part of its body while it is still alive).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 67, Number 424



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.