الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں
The Book of Patients
19. بَابُ تَمَنِّي الْمَرِيضِ الْمَوْتَ:
19. باب: مریض کا موت کی تمنا کرنا منع ہے۔
(19) Chapter. The patient’s wish for death.
حدیث نمبر: 5672
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا آدم، حدثنا شعبة، عن إسماعيل بن ابي خالد، عن قيس بن ابي حازم، قال:" دخلنا على خباب نعوده وقد اكتوى سبع كيات، فقال: إن اصحابنا الذين سلفوا مضوا ولم تنقصهم الدنيا، وإنا اصبنا ما لا نجد له موضعا إلا التراب، ولولا ان النبي صلى الله عليه وسلم نهانا ان ندعو بالموت، لدعوت به، ثم اتيناه مرة اخرى وهو يبني حائطا له، فقال: إن المسلم ليؤجر في كل شيء ينفقه إلا في شيء يجعله في هذا التراب".حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ:" دَخَلْنَا عَلَى خَبَّابٍ نَعُودُهُ وَقَدِ اكْتَوَى سَبْعَ كَيَّاتٍ، فَقَالَ: إِنَّ أَصْحَابَنَا الَّذِينَ سَلَفُوا مَضَوْا وَلَمْ تَنْقُصْهُمُ الدُّنْيَا، وَإِنَّا أَصَبْنَا مَا لَا نَجِدُ لَهُ مَوْضِعًا إِلَّا التُّرَابَ، وَلَوْلَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَنْ نَدْعُوَ بِالْمَوْتِ، لَدَعَوْتُ بِهِ، ثُمَّ أَتَيْنَاهُ مَرَّةً أُخْرَى وَهُوَ يَبْنِي حَائِطًا لَهُ، فَقَالَ: إِنَّ الْمُسْلِمَ لَيُؤْجَرُ فِي كُلِّ شَيْءٍ يُنْفِقُهُ إِلَّا فِي شَيْءٍ يَجْعَلُهُ فِي هَذَا التُّرَابِ".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے اور ان سے قیس بن ابی حازم نے بیان کیا کہ ہم خباب بن ارت رضی اللہ عنہ کے یہاں ان کی عیادت کو گئے انہوں نے اپنے پیٹ میں سات داغ لگوائے تھے پھر انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں وفات پا چکے وہ یہاں سے اس حال میں رخصت ہوئے کہ دنیا ان کا اجر و ثواب کچھ نہ گھٹا سکی اور ان کے عمل میں کوئی کمی نہیں ہوئی اور ہم نے (مال و دولت) اتنی پائی کہ جس کے خرچ کرنے کے لیے ہم نے مٹی کے سوا اور کوئی محل نہیں پایا (لگے عمارتیں بنوانے) اور اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں موت کی دعا کرنے سے منع نہ کیا ہوتا تو میں اس کی دعا کرتا پھر ہم ان کی خدمت میں دوبارہ حاضر ہوئے تو وہ اپنی دیوار بنا رہے تھے انہوں نے کہا مسلمان کو ہر اس چیز پر ثواب ملتا ہے جسے وہ خرچ کرتا ہے مگر اس (کم بخت) عمارت میں خرچ کرنے کا ثواب نہیں ملتا۔

Narrated Qais bin Abi Hazim: We went to pay a visit to Khabbab (who was sick) and he had been branded (cauterized) at seven places in his body. He said, "Our companions who died (during the lifetime of the Prophet) left (this world) without having their rewards reduced through enjoying the pleasures of this life, but we have got (so much) wealth that we find no way to spend It except on the construction of buildings Had the Prophet not forbidden us to wish for death, I would have wished for it.' We visited him for the second time while he was building a wall. He said, A Muslim is rewarded (in the Hereafter) for whatever he spends except for something that he spends on building."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 70, Number 576

   صحيح البخاري5672خباب بن الأرتالمسلم ليؤجر في كل شيء ينفقه إلا في شيء يجعله في هذا التراب
   مسندالحميدي154خباب بن الأرتلولا أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهانا أن ندعو بالموت لدعوت به

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5672  
5672. حضرت قیس بن ابو حازم سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم حضرت خباب ؓ کی عیادت کے لیے گئے انہوں نے اپنے جسم میں سات جگہ داغ لگوائے تھے انہوں نے فرمایا: ہمارے پہلےساتھی جو گزر چکے ہیں دنیا ان کے اجروثواب کوکم نہیں کر سکی لیکن ہم نے اتنا مال و متاع پایا ہے کہ ہم مٹی کے سوا اس کو رکھنے کی جگہ نہیں پاتے اگر نبی ﷺ نے ہمیں موت کی تمنا کرنے سے منع نہ کیا ہوتا تو میں موت کی دعا ضرور کرتا۔ پھر ہم دوبارہ ان کی خدمت میں حاضر ہوئے تو وہ اپنی دیوار بنا رہے تھے انہوں نے فرمایا: بلاشبہ مسلمان کو ہر چیز كا ثواب ملتا ہے جسے وہ خرچ کرتا ہے مگر اس عمارت میں خرچ کرنے کا ثواب نہیں ملتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5672]
حدیث حاشیہ:
بے فائدہ عمارت بنوانا اور ان پر پیسہ خرچ کرنا بد ترین فضول خرچی ہے مگر آج اکثر اسی میں مبتلا ہیں۔
اس سے جہاں تک ہو سکے محفوظ رہنے کی کوشش کرے یہی بہتر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5672   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5672  
5672. حضرت قیس بن ابو حازم سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم حضرت خباب ؓ کی عیادت کے لیے گئے انہوں نے اپنے جسم میں سات جگہ داغ لگوائے تھے انہوں نے فرمایا: ہمارے پہلےساتھی جو گزر چکے ہیں دنیا ان کے اجروثواب کوکم نہیں کر سکی لیکن ہم نے اتنا مال و متاع پایا ہے کہ ہم مٹی کے سوا اس کو رکھنے کی جگہ نہیں پاتے اگر نبی ﷺ نے ہمیں موت کی تمنا کرنے سے منع نہ کیا ہوتا تو میں موت کی دعا ضرور کرتا۔ پھر ہم دوبارہ ان کی خدمت میں حاضر ہوئے تو وہ اپنی دیوار بنا رہے تھے انہوں نے فرمایا: بلاشبہ مسلمان کو ہر چیز كا ثواب ملتا ہے جسے وہ خرچ کرتا ہے مگر اس عمارت میں خرچ کرنے کا ثواب نہیں ملتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5672]
حدیث حاشیہ:
(1)
حضرت خباب بن ارت رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ہم نے دنیا کا اس قدر مال و متاع پایا کہ اس کے رکھنے کی جگہ نہیں ملتی اور مکانات بنانے کے علاوہ اس کا کوئی مصرف نظر نہیں آتا۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مال کو عمارت بنانے میں خرچ کرنا مذموم ہے لیکن وہ عمارت جو ذاتی ضرورت تک محدود ہو وہ مذموم نہیں کیونکہ اس کے بغیر تو گزارہ نہیں ہے۔
(2)
اس حدیث میں اپنی موت کی اللہ تعالیٰ سے دعا کرنے کی ممانعت ثابت ہوتی ہے، بہرحال موت کی دعا اور چیز ہے اور اس کی تمنا کرنا اور چیز۔
بہرحال انسان کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے اپنی موت کی دعا نہ مانگے، البتہ مصیبت اور درود و تکلیف میں گرفتار انسان موت کی تمنا کر سکتا ہے، تاہم حدیث میں مذکور انداز کو اختیار کرنا ضروری ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5672   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.