الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
4. بَابُ الدَّوَاءِ بِالْعَسَلِ:
4. باب: شہد کے ذریعہ علاج کرنا اور فضائل شہد میں۔
(4) Chapter. Treatment with honey, And the Statement of Allah: "Wherein is healing for men." (V.16:69)
حدیث نمبر: 5683
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو نعيم، حدثنا عبد الرحمن بن الغسيل، عن عاصم بن عمر بن قتادة، قال: سمعت جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" إن كان في شيء من ادويتكم او يكون في شيء من ادويتكم خير: ففي شرطة محجم، او شربة عسل، او لذعة بنار، توافق الداء وما احب ان اكتوي".حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْغَسِيلِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ مِنْ أَدْوِيَتِكُمْ أَوْ يَكُونُ فِي شَيْءٍ مِنْ أَدْوِيَتِكُمْ خَيْرٌ: فَفِي شَرْطَةِ مِحْجَمٍ، أَوْ شَرْبَةِ عَسَلٍ، أَوْ لَذْعَةٍ بِنَارٍ، تُوَافِقُ الدَّاءَ وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَكْتَوِيَ".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن غسیل نے بیان کیا، ان سے عاصم بن عمیر بن قتادہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تمہاری دواؤں میں کسی میں بھلائی ہے یا یہ کہا کہ تمہاری (ان) دواؤں میں بھلائی ہے۔ تو پچھنا لگوانے یا شہد پینے اور آگ سے داغنے میں ہے اگر وہ مرض کے مطابق ہو اور میں آگ سے داغنے کو پسند نہیں کرتا ہوں۔

Narrated Jabir bin `Abdullah: I heard the Prophet saying, "If there is any healing in your medicines, then it is in cupping, a gulp of honey or branding with fire (cauterization) that suits the ailment, but I don't like to be (cauterized) branded with fire."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 587

   صحيح البخاري5683جابر بن عبد اللهإن كان في شيء من أدويتكم أو يكون في شيء من أدويتكم خير ففي شرطة محجم أو شربة عسل أو لذعة بنار توافق الداء وما أحب أن أكتوي
   صحيح البخاري5702جابر بن عبد اللهإن كان في شيء من أدويتكم خير ففي شربة عسل أو شرطة محجم أو لذعة من نار وما أحب أن أكتوي
   صحيح البخاري5704جابر بن عبد اللهإن كان في شيء من أدويتكم شفاء ففي شرطة محجم أو لذعة بنار وما أحب أن أكتوي
   صحيح مسلم5743جابر بن عبد اللهإن كان في شيء من أدويتكم خير ففي شرطة محجم أو شربة من عسل أو لذعة بنار وما أحب أن أكتوي قال فجاء بحجام فشرطه فذهب عنه ما يجد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5683  
5683. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: اگر تمہاری دواؤں میں سے کسی چیز میں شفا ہے تو پچھنےلگوانے، شہد اور داغ دینے میں ہے جبکہ بیماری کے موافق ہو، لیکن میں آگ سے داغ دینے کو پسند نہیں کرتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5683]
حدیث حاشیہ:
(1)
دوا کے موافق ہونے میں یہ اشارہ ہے کہ آگ سے داغنا بھی اس وقت مشروع ہے جب وہ مرض کے موافق ہو، لہذا اسے بھی تحقیق کے بعد لگوانا چاہیے۔
(2)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم داغنے کو پسند نہیں کرتے تھے، اس میں یہ اشارہ ہے کہ داغنے کا علاج اس وقت کیا جائے جب اس کے بغیر کوئی دوا مؤثر نہ ہو اور دوسری کسی بھی دوا سے آرام نہ آتا ہو کیونکہ آگ سے داغ دینے میں مریض کو بہت تکلیف ہوتی ہے۔
(3)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شہد پینے کو شفا قرار دیا ہے، عنوان سے یہی الفاظ مطابقت رکھتے ہیں۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5683   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.