الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
15. بَابُ الْحَجْمِ مِنَ الشَّقِيقَةِ وَالصُّدَاعِ:
15. باب: آدھے سر کے درد یا پورے سر کے درد میں پچھنا لگوانا جائز ہے۔
(15) Chapter. To perform the operation of cupping to treating unilateral or bilateral headache.
حدیث نمبر: 5702
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا إسماعيل بن ابان، حدثنا ابن الغسيل، قال: حدثني عاصم بن عمر، عن جابر بن عبد الله، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" إن كان في شيء من ادويتكم خير ففي: شربة عسل، او شرطة محجم، او لذعة من نار، وما احب ان اكتوي".حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْغَسِيلِ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ مِنْ أَدْوِيَتِكُمْ خَيْرٌ فَفِي: شَرْبَةِ عَسَلٍ، أَوْ شَرْطَةِ مِحْجَمٍ، أَوْ لَذْعَةٍ مِنْ نَارٍ، وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَكْتَوِيَ".
ہم سے اسماعیل بن ابان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن غسیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے عاصم بن عمر نے بیان کیا، ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تمہاری دوائیوں میں کوئی بھلائی ہے تو شہد کے شربت میں ہے اور پچھنا لگوانے میں ہے اور آگ سے داغنے میں ہے لیکن میں آگ سے داغ کر علاج کو پسند نہیں کرتا۔

Narrated Jabir bin `Abdullah: I heard the Prophet saying, "If there is any good in your medicines, then it is in a gulp of honey, a cupping operation, or branding (cauterization), but I do not like to be (cauterized) branded.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 603

   صحيح البخاري5683جابر بن عبد اللهإن كان في شيء من أدويتكم أو يكون في شيء من أدويتكم خير ففي شرطة محجم أو شربة عسل أو لذعة بنار توافق الداء وما أحب أن أكتوي
   صحيح البخاري5702جابر بن عبد اللهإن كان في شيء من أدويتكم خير ففي شربة عسل أو شرطة محجم أو لذعة من نار وما أحب أن أكتوي
   صحيح البخاري5704جابر بن عبد اللهإن كان في شيء من أدويتكم شفاء ففي شرطة محجم أو لذعة بنار وما أحب أن أكتوي
   صحيح مسلم5743جابر بن عبد اللهإن كان في شيء من أدويتكم خير ففي شرطة محجم أو شربة من عسل أو لذعة بنار وما أحب أن أكتوي قال فجاء بحجام فشرطه فذهب عنه ما يجد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5702  
5702. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: اگر تمہاری دوائیوں میں کوئی خیر و برکت ہے تو وہ شہد پینے۔ سینگی لگوانے اور آگ سے داغ دینے میں ہے لیکن میں آگ سے داغ کر علاج کو پسند نہیں کرتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5702]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے باب کی مطابقت یوں ہے کہ جب پچھنا لگوانا بہترین علاج ٹھہرا تو سر کے درد میں لگانا بھی مفید ہوگا۔
آگ سے داغنے کے متعلق نہی تنزیہی ہے کیونکہ دوسری میں بعض صحابہ کا یہ علاج مذکور ہے (دیکھو حدیث ص۔
671)

   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5702   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5702  
5702. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: اگر تمہاری دوائیوں میں کوئی خیر و برکت ہے تو وہ شہد پینے۔ سینگی لگوانے اور آگ سے داغ دینے میں ہے لیکن میں آگ سے داغ کر علاج کو پسند نہیں کرتا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5702]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سینگی لگوانا ایک بہترین علاج ہے۔
یہ سر درد کے لیے بھی بہت مفید ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو درد شقیقہ کا عارضہ تھا۔
آپ نے ایک مرتبہ مقام خیبر میں زہریلے کھانے کا ایک لقمہ منہ میں ڈالا تھا، اس وجہ سے آپ کو درد شقیقہ ہوتا تھا۔
اس کا علاج آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سینگی لگوا کر کیا تھا۔
(عمدة القاري: 687/14) (2)
مجبوری کی حالت میں آگ سے داغ دے کر علاج کرنا جائز ہے۔
آپ نے حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کو داغ دیا تھا۔
اس بنا پر آپ کا اس سے منع کرنا نہی تنزیہی پر محمول ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5702   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.