الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
28. بَابُ الْحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ:
28. باب: بخار دوزخ کی بھاپ سے ہے۔
(28) Chapter. Fever is from the heat of Hell.
حدیث نمبر: 5724
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن هشام، عن فاطمة بنت المنذر: ان اسماء بنت ابي بكر رضي الله عنهما كانت إذا اتيت بالمراة قد حمت تدعو لها اخذت الماء فصبته بينها وبين جيبها، قالت:" وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم: يامرنا ان نبردها بالماء".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ: أَنَّ أَسْمَاءَ بِنْتَ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا كَانَتْ إِذَا أُتِيَتْ بِالْمَرْأَةِ قَدْ حُمَّتْ تَدْعُو لَهَا أَخَذَتِ الْمَاءَ فَصَبَّتْهُ بَيْنَهَا وَبَيْنَ جَيْبِهَا، قَالَتْ:" وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَأْمُرُنَا أَنْ نَبْرُدَهَا بِالْمَاءِ".
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ان سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے ہشام نے بیان کیا، ان سے فاطمہ بنت منذر نے بیان کیا کہ اسماء بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہما کے ہاں جب کوئی بخار میں مبتلا عورت لائی جاتی تھی تو وہ اس کے لیے دعا کرتیں اور اس کے گریبان میں پانی ڈالتیں وہ بیان کرتی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا تھا کہ بخار کو پانی سے ٹھنڈا کریں۔

Narrated Fatima bint Al-Mundhir: Whenever a lady suffering from fever was brought to Asma' bint Abu Bakr, she used to invoke Allah for her and then sprinkle some water on her body, at the chest and say, "Allah's Apostle used to order us to abate fever with water."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 620

   صحيح البخاري5724أسماء بنت أبي بكريأمرنا أن نبردها بالماء
   صحيح مسلم5757أسماء بنت أبي بكرابردوها بالماء وقال إنها من فيح جهنم
   سنن ابن ماجه3474أسماء بنت أبي بكرابردوها بالماء وقال إنها من فيح جهنم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 441  
´بیماروں کے لئے دعا کرنا مستحب ہے`
«. . . 482- وبه: أن أسماء ابنة أبى بكر كانت إذا أتيت بالمرأة قد حمت تدعو لها، أخذت الماء فصبته بينها وبين جيبها، وقالت: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يأمرنا أن نبردها بالماء. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب ان کے پاس بخار میں مبتلا کوئی عورت لائی جاتی تو وہ اس کے لئے دعا کرتیں، پانی منگواتیں پھر اس کے گریبان کے درمیان ڈالتیں اور فرماتیں ؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم دیتے کہ اسے (بخار کو) پانی سے ٹھنڈا کریں۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 441]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 5724، من حديث مالك، ومسلم 82 / 2211، من حديث هشام بن عروة به]

تفقه:
➊ ایسا بخار جو پانی سے ٹھنڈا ہو جائے تو اس میں مریض کو پانی اور برف وغیرہ سے ٹھنڈا کرنا جائز ہے تاکہ بخار اتر جائے اور جدید سائنس نے بھی یہ بات ثابت کر دی ہے کہ اگر مریض کو بخار ہو تو ٹھنڈی پٹیاں لگائی جائیں۔
➋ مریض کے لئے دعا کرنا سنت ہے۔
➌ نیک آدمی سے دعا کرانا اور اس سے تبرک حاصل کرنا جائز ہے۔
➍ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رحمت للعالمین بنا کر بھیجے گئے تھے اور یاد رہے کہ یہ آپ کی صفت خاصہ ہے جس میں دوسرا کوئی شخص آپ کا شریک نہیں ہے۔
➎ دعا سے اللہ تعالیٰ مصیبتوں کو ٹال دیتا ہے۔ نیز دیکھئے: [الموطأ حديث سابق: 254، البخاري 5723، ومسلم 220/79]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 482   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5724  
5724. سیدہ اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ان جے پاس جب کوئی بخار میں مبتلا عورت لائی جاتی تو وہ اس کے لیے دعا کرتیں اور پانی لے کر اس کے گریبان میں ڈالتیں اور کہتیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ ہم بخار کو پانی سے ٹھنڈا کریں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5724]
حدیث حاشیہ:
ایک روایت میں ہے زمزم کے پانی سے ٹھنڈا کرو مراد وہ بخار ہے جو صفراءکے جوش سے ہو اس میں ٹھنڈے پانی سے زیادہ نہانا یا ہاتھ پاؤں کا دھونا بھی مفید ہے۔
اسے آج کی ڈاکٹری نے بھی تسلیم کیا ہے شدید بخار میں برف کا استعمال بھی اسی قبیل سے ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5724   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5724  
5724. سیدہ اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ان جے پاس جب کوئی بخار میں مبتلا عورت لائی جاتی تو وہ اس کے لیے دعا کرتیں اور پانی لے کر اس کے گریبان میں ڈالتیں اور کہتیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ ہم بخار کو پانی سے ٹھنڈا کریں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5724]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث کے بعد حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث بیان کی ہے، تاکہ پانی کے استعمال کی کیفیت بیان کی جائے کہ بخار میں مبتلا آدمی کے گریبان میں پانی ڈال دیا جائے تاکہ اس سے جسم کو ٹھنڈک پہنچے۔
(2)
دراصل بخار کو پانی سے ٹھنڈا کرنے میں علاقے، موسم اور مریض کے حالات کو مدنظر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔
صفراوی بخار میں تو واقعی ٹھنڈے پانی والا نسخہ کیمیا اثر ہے۔
بہرحال نہانا اور ہاتھ پاؤں دھونا بھی مفید ہے، چنانچہ جدید طب نے بھی اس کی افادیت کو تسلیم کیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5724   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.