الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
39. بَابُ النَّفْثِ فِي الرُّقْيَةِ:
39. باب: دعا پڑھ کر مریض پر پھونک مارنا اس طرح کہ منہ سے ذرا سا تھوک بھی نکلے۔
(39) Chapter. An-Nafth (blowing with a slight shower of saliva) while treating with a Ruqya.
حدیث نمبر: 5748
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد العزيز بن عبد الله الاويسي، حدثنا سليمان، عن يونس، عن ابن شهاب، عن عروة بن الزبير، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اوى إلى فراشه نفث في كفيه، ب قل هو الله احد،، جميعا، ثم يمسح بهما وجهه، وما بلغت يداه من جسده"، قالت عائشة: فلما اشتكى كان يامرني ان افعل ذلك به، قال يونس: كنت ارى ابن شهاب، يصنع ذلك إذا اتى إلى فراشه.حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُوَيْسِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ نَفَثَ فِي كَفَّيْهِ، ب قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ،، جَمِيعًا، ثُمَّ يَمْسَحُ بِهِمَا وَجْهَهُ، وَمَا بَلَغَتْ يَدَاهُ مِنْ جَسَدِهِ"، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَلَمَّا اشْتَكَى كَانَ يَأْمُرُنِي أَنْ أَفْعَلَ ذَلِكَ بِهِ، قَالَ يُونُسُ: كُنْتُ أَرَى ابْنَ شِهَابٍ، يَصْنَعُ ذَلِكَ إِذَا أَتَى إِلَى فِرَاشِهِ.
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا، کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، ان سے یونس بن یزید ایلی نے، ان سے ابن شہاب زہری نے، ان سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر آرام فرمانے کے لیے لیٹتے تو اپنی دونوں ہتھیلیوں پر «قل هو الله أحد» اور «قل أعوذ برب الناس» اور «قل أعوذ برب الفلق» سب پڑھ کر دم کرتے پھر دونوں ہاتھوں کو اپنے چہرہ پر اور جسم کے جس حصہ تک ہاتھ پہنچ پاتا پھیرتے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ پھر جب آپ بیمار ہوتے تو آپ مجھے اسی طرح کرنے کا حکم دیتے تھے۔ یونس نے بیان کیا کہ میں نے ابن شہاب کو بھی دیکھا کہ وہ جب اپنے بستر پر لیٹتے اسی طرح ان کو پڑھ کر دم کیا کرتے تھے۔

Narrated `Aisha: Whenever Allah's Apostle went to bed, he used to recite Surat-al-Ikhlas, Surat-al-Falaq and Surat-an- Nas and then blow on his palms and pass them over his face and those parts of his body that his hands could reach. And when he fell ill, he used to order me to do like that for him.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 644

   صحيح البخاري5748عائشة بنت عبد اللهإذا أوى إلى فراشه نفث في كفيه ب قل هو الله أحد و بالمعوذتين جميعا ثم يمسح بهما وجهه وما بلغت يداه من جسده
   صحيح البخاري5017عائشة بنت عبد اللهإذا أوى إلى فراشه كل ليلة جمع كفيه ثم نفث فيهما فقرأ فيهما قل هو الله أحد و قل أعوذ برب الفلق و قل أعوذ برب الناس ثم يمسح بهما ما استطاع من جسده يبدأ بهما على رأسه ووجهه وما أقبل من جسده يفعل ذلك ثلاث مرات
   جامع الترمذي3402عائشة بنت عبد اللهإذا أوى إلى فراشه كل ليلة جمع كفيه ثم نفث فيهما فقرأ فيهما قل هو الله أحد و قل أعوذ برب الفلق و قل أعوذ برب الناس ثم يمسح بهما ما استطاع من جسده يبدأ بهما على رأسه ووجهه وما أقبل من جسده يفعل ذلك ثلاث مرات
   سنن أبي داود5056عائشة بنت عبد اللهإذا أوى إلى فراشه كل ليلة جمع كفيه ثم نفث فيهما وقرأ فيهما قل هو الله أحد و قل أعوذ برب الفلق و قل أعوذ برب الناس ثم يمسح بهما ما استطاع من جسده يبدأ بهما على رأسه ووجهه وما أقبل من جسده يفعل ذلك ثلاث مرات

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3402  
´سوتے وقت قرآن پڑھنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر رات جب اپنے بستر پر آتے تو اپنی دونوں ہتھیلیاں اکٹھی کرتے، پھر ان دونوں پر یہ سورتیں: «قل هو الله أحد»، «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» ۱؎ پڑھ کر پھونک مارتے، پھر ان دونوں ہتھیلیوں کو اپنے جسم پر جہاں تک وہ پہنچتیں پھیرتے، اور شروع کرتے اپنے سر، چہرے اور بدن کے اگلے حصے سے، اور ایسا آپ تین بار کرتے۔ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3402]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
انہیں معوذات کہا جاتا ہے،
کیوں کہ ان کے ذریعہ سے اللہ رب العالمین کے حضور پناہ کی درخواست کی جاتی ہے،
معلوم ہوا کہ سوتے وقت ان سورتوں کو پڑھنا چاہیے تاکہ سوتے میں اللہ کی پناہ حاصل ہو جائے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3402   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5056  
´سوتے وقت کیا دعا پڑھے؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر رات جب اپنے بچھونے پر سونے آتے تو اپنی ہتھیلیوں کو ملاتے پھر ان میں پھونکتے اور ان میں «قل هو الله أحد» «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» پڑھتے، پھر ان کو جہاں تک وہ پہنچ سکتیں اپنے بدن پر پھیرتے، اپنے سر، چہرے اور جسم کے اگلے حصے سے پھیرنا شروع کرتے، ایسا آپ تین بار کرتے۔ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5056]
فوائد ومسائل:
سوتے وقت آخری تین سورتوں کا دم بہت سی ظاہری اور باطنی بیماریوں بالخصوص نظر بد جادو اور شیطانی اثرات کا علاج ہے۔
بشرط یہ کہ انسان ایمان ویقین کےساتھ پابندی سے عمل کرے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5056   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5748  
5748. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنے بستر پر تشریف لاتے تو اپنے دونوں ہاتھوں پر قل ھو اللہ احد اور معوذ پڑھ کر پھونکتے پھر دونوں ہاتھوں کو اپنے چہرے اور جسم کے جس حصے تک ہاتھ جاتا وہاں پھیرتے۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: جب آپ بیمار ہوئے تو مجھے اس طرح کرنے کا حکم دیا (راوی حدیث) یونس بیان کرتے ہیں: میں نے ابن شہاب کو دیکھا کہ وہ بھی جب بستر پر لیٹتے تو اس طرح کرتے تھے [صحيح بخاري، حديث نمبر:5748]
حدیث حاشیہ:
ان سورتوں کا پڑھ کر دم کرنا مسنون ہے اللہ پاک جملہ بدعات مروجہ وشرکیہ دم جھاڑ وں سے بچا کر سنت ماثور ہ دعاؤں کو وظیفہ بنانے کی ہر مسلمان کو سعادت بخشے آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5748   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5748  
5748. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنے بستر پر تشریف لاتے تو اپنے دونوں ہاتھوں پر قل ھو اللہ احد اور معوذ پڑھ کر پھونکتے پھر دونوں ہاتھوں کو اپنے چہرے اور جسم کے جس حصے تک ہاتھ جاتا وہاں پھیرتے۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: جب آپ بیمار ہوئے تو مجھے اس طرح کرنے کا حکم دیا (راوی حدیث) یونس بیان کرتے ہیں: میں نے ابن شہاب کو دیکھا کہ وہ بھی جب بستر پر لیٹتے تو اس طرح کرتے تھے [صحيح بخاري، حديث نمبر:5748]
حدیث حاشیہ:
(1)
یہ اس بیماری کا واقعہ ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی تھی۔
شروع میں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود ہی دم کرتے تھے، جب بیماری نے شدت اختیار کر لی تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو حکم دیا، وہ آپ کو دم کرتی تھیں۔
(2)
امام بخاری رحمہ اللہ نے لفظ "نفث" سے عنوان ثابت کیا ہے کہ معوذات پڑھ کر اس طرح اپنے ہاتھوں پر پھونک مارتے کہ اس میں تھوڑا سا لعاب دہن بھی شامل ہو جاتا۔
کچھ حضرات کا خیال ہے کہ دم کرتے وقت نفث نہیں ہونا چاہیے لیکن یہ موقف درست نہیں جیسا کہ ہم پہلے بیان کر آئے ہیں۔
ایک حدیث میں ہے کہ خیبر کے دن حضرت سلمہ بن اکوع کو چوٹ لگی تو لوگ کہنے لگے "سلمہ تو گیا" مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا تو آپ نے مجھ پر تین بار پھونک ماری جس میں ہلکا لعاب دہن بھی تھا، اس کے بعد اب تک مجھے اس کی کوئی تکلیف نہیں ہوئی۔
(صحیح البخاری، المغازی، حدیث: 4206)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5748   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.