الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
24. بَابُ فَضْلِ مَنْ يَعُولُ يَتِيمًا:
24. باب: یتیم کی پرورش کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔
(24) Chapter. The superiority of the one who looks after and sustains an orphan.
حدیث نمبر: 6005
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد الله بن عبد الوهاب، قال: حدثني عبد العزيز بن ابي حازم، قال: حدثني ابي، قال: سمعت سهل بن سعد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" انا وكافل اليتيم في الجنة هكذا" وقال: بإصبعيه السبابة والوسطى.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" أَنَا وَكَافِلُ الْيَتِيمِ فِي الْجَنَّةِ هَكَذَا" وَقَالَ: بِإِصْبَعَيْهِ السَّبابةِ وَالْوُسْطَى.
ہم سے عبداللہ بن عبدالوہاب نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، کہا کہ میں نے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے سنا، ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اور یتیم کی پرورش کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے اور آپ نے شہادت اور درمیانی انگلیوں کے اشارہ سے (قرب کو) بتایا۔

Narrated Sahl bin Sa`d: The Prophet said, "I and the person who looks after an orphan and provides for him, will be in Paradise like this," putting his index and middle fingers together.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 34

   صحيح البخاري5304سهل بن سعدأنا وكافل اليتيم في الجنة هكذا وأشار بالسبابة والوسطى وفرج بينهما شيئا
   صحيح البخاري6005سهل بن سعدأنا وكافل اليتيم في الجنة هكذا وقال بإصبعيه السبابة والوسطى
   جامع الترمذي1918سهل بن سعدأنا وكافل اليتيم في الجنة كهاتين وأشار بأصبعيه يعني السبابة والوسطى
   سنن أبي داود5150سهل بن سعدأنا وكافل اليتيم كهاتين في الجنة وقرن بين أصبعيه الوسطى والتي تلي الإبهام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1918  
´یتیموں پر مہربانی اور ان کی کفالت کرنے کا بیان۔`
سہل بن سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں ان دونوں کی طرح ہوں گے ۱؎ اور آپ نے اپنی شہادت اور درمیانی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1918]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس سے اشارہ ہے یتیموں کے سرپرستوں کے درجات کی بلندی کی طرف یعنی یتیموں کی کفالت کرنے والے جنت میں اونچے درجات پر فائز ہوں گے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1918   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5150  
´یتیم کی پرورش کی ذمہ داری لینے والے کی فضیلت کا بیان۔`
سہل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا دونوں جنت میں اس طرح (قریب قریب) ہوں گے آپ نے بیچ کی، اور انگوٹھے سے قریب کی انگلی، کو ملا کر دکھایا۔ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5150]
فوائد ومسائل:
یعنی یتیم نابالغ لڑکی یا لڑکا جس کا والد فوت ہوگیا ہو معاشرتی زندگی میں اس کو اپنے گھر کا فرد بنا لینا اس کی سرپرستی کرنا اور اسے والد کی کمی محسوس نہ ہونے دینا بڑی عزیمت اور فضیلت کا کام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5150   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6005  
6005. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سےبیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا: میں اور یتیم کی نگہداشت کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے۔ ہھر آپ نے شہادت والی اور درمیانی انگلی کو ملا کر اشارہ فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6005]
حدیث حاشیہ:
یتامٰی اور بیوہ عورتوں کی خبر گیری کرنا بہت ہی بڑی عبادت ہے اس میں جہاد کے برابر ثواب ملتا ہے۔
حضرت سہل بن سعد ساعدی انصاری ہیں ان کا نام حزن تھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ہٹا کر سہل نام رکھا۔
سنہ91 ھ میں مدینہ میں فوت ہوئے یہ مدینہ میں آخری صحابی ہیں، (رضی اللہ عنه)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6005   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6005  
6005. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سےبیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا: میں اور یتیم کی نگہداشت کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے۔ ہھر آپ نے شہادت والی اور درمیانی انگلی کو ملا کر اشارہ فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6005]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس سے معلوم ہوا کہ یتیم کی پرورش اور نگہداشت کرنے والے کا جنت میں بہت بلند درجہ ہوگا۔
واقعی یتیم کی خبر گیری کرنا بہت بڑی عبادت ہے۔
(2)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ ابن بطال کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ جو انسان اس حدیث کو سنے اسے چاہیے کہ وہ اس پرعمل کرتے ہوئے کسی یتیم کی کفالت کرے تاکہ اسے جنت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت نصیب ہو۔
اس سے بڑھ کر اور کوئی مرتبہ نہیں ہے۔
(فتح الباری: 536/10) (3)
ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مسلمانوں میں بہترین گھر وہ ہے جس گھر میں کوئی یتیم (زیرِ کفالت)
ہو اور اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے اور بدترین گھر وہ ہے جس میں کوئی یتیم (زیرِکفالت)
ہو اور اس کے ساتھ برا سلوک کیا جائے۔
(سنن ابن ماجة، الأدب، حدیث: 3679)
یتیم اپنی ضروریات کا مطالبہ اس طرح نہیں کر سکتا جس طرح بیٹا اپنے باپ سے ضد کر کے یا ناز کے ساتھ اپنی بات منوا لیتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ یتیم کی ضروریات اس کے مطالبے کے بغیر ہی پوری کی جائیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6005   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.