الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
The Book of Invocations
33. بَابُ هَلْ يُصَلَّى عَلَى غَيْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
33. باب: کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کسی اور پر درود بھیجا جا سکتا ہے؟
(33) Chapter. Can one (ask Allah) to send Salat on anybody other than the Prophet? And the Statement of Allah: "...And invoke Allah for them. Verily! Your invocations are a source of security for them..." (V.9:103)
حدیث نمبر: 6360
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن عبد الله بن ابي بكر، عن ابيه، عن عمرو بن سليم الزرقي، قال: اخبرني ابو حميد الساعدي، انهم قالوا: يا رسول الله، كيف نصلي عليك؟ قال:" قولوا: اللهم صل على محمد، وازواجه، وذريته، كما صليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد، وازواجه، وذريته، كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، أَنَّهُمْ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ؟ قَالَ:" قُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَأَزْوَاجِهِ، وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَأَزْوَاجِهِ، وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ".
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا، ان سے امام مالک نے، ان سے عبداللہ بن ابی بکر نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے عمرو بن سلیم زرقی نے بیان کیا کہ ہم کو ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم آپ پر کس طرح درود بھیجیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس طرح کہو «اللهم صل على محمد وأزواجه وذريته،‏‏‏‏ كما صليت على آل إبراهيم،‏‏‏‏ وبارك على محمد وأزواجه وذريته،‏‏‏‏ كما باركت على آل إبراهيم،‏‏‏‏ إنك حميد مجيد» اے اللہ! محمد اور آپ کی ازواج اور آپ کی اولاد پر اپنی رحمت نازل کر جیسا کہ تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر رحمت نازل کی اور محمد اور ان کی ازواج اور ان کی اولاد پر برکت نازل کر، جیسا کہ تو نے ابراہیم اور آل ابراہیم پر برکت نازل کی۔ بلاشبہ تو تعریف کیا گیا شان و عظمت والا ہے۔

Narrated Abu Humaid As-Saidi: The people said, "O Allah's Apostle ! How may we send Salat on you?" He said, "Say: Allahumma Salli 'ala- Muhammadin wa azwajihi wa dhurriyyatihi kama sal-laita 'ala `Ali Ibrahim; wa barik 'ala Muhammadin wa azwajihi wa dhurriyyatihi kamabarakta 'ala `Ali Ibrahim innaka hamidun majid."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 371

   صحيح البخاري3369منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   صحيح البخاري6360منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   صحيح مسلم911منذر بن سعداللهم صل على محمد وعلى أزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وعلى أزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن النسائى الصغرى1295منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن ابن ماجه905منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم في العالمين إنك حميد مجيد
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم127منذر بن سعداللهم صل على محمد وعلى ازواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وازواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 127  
´درود کا بیان`
«. . . 313- وبه: عن أبيه عن عمرو بن سليم الزرقي أنه قال: أخبرني أبو حميد الساعدي أنهم قالوا: يا رسول الله، كيف نصلي عليك؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: قولوا: اللهم صل على محمد وعلى أزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد. . . .»
. . . سیدنا ابوحمید الساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: یا رسول اللہ! ہم آپ پر درود کیسے پڑھیں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو «اللهم صل على محمد وعلى أزواجه وذريته كماصليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وأزواجه وذريته كماباركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد» اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی ازواج اور اولاد پر درود بھیج جیسا کہ تو نے آل ابراہیم پر درود بھیجا اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی ازواج اور اولاد پر برکتیں نازل فرما جیسا کہ تو نے آل ابراہیم پر برکتیں نازل فرمائیں۔ بے شک تو حمد و ثنا اور بزرگی والا ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 127]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 3369، ومسلم 407، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ نماز میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر (پہلے) تشہد میں درود پڑھنا مستحب وافضل ہے جبکہ دوسرے تشہد میں ضروری (فرض) ہے۔
➋ درج ذیل درود بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو «اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ» [صحيح البخاري 1/477 ح3370]
➌ نیز دیکھئے حدیث سابق: 268
➍ دین کے ہر مسئلے کے لئے دلیل کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔
➎ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات کے لئے خیر کی دعائیں کرنا جزوِ ایمان ہے۔
➏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے پاس رک کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم، ابوبکر اور عمر (رضی اللہ عنہما) پر درود پڑھتے تھے۔ [الموطأ 1/166 ح398 وسنده صحيح]
◄ امام نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ جب سفر سے تشریف لاتے تو مسجد (نبوی) میں داخل ہوتے پھر (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی) قبر کے پاس آکر فرماتے: «اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُوْلَ اللهِ! اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا أَبَا بَكْرٍ! اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا أَبَتَاهُ!» [السنن الكبريٰ للبيهقي 5/245 وسنده صحيح، طبقات ابن سعد 4/156، وسنده صحيح]
➐ سلام کہنا دعائیہ کلمات ہیں جن میں میت کو مخاطب کیا جاسکتا ہے مگر چند تخصیصات کے علاوہ یہ ثابت نہیں کہ مرنے والا سنتا ہے۔ اگر وہ سن رہا ہوتا تو سلام کا جواب ضروری تھا لیکن کسی صحیح حدیث سے سلام کا جواب ثابت نہیں ہے۔ سنن ابی داؤد میں ردِ سلام والی جو روایت آئی ہے وہ معلول ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔
➑ ثابت شدہ کوئی سا بھی درود پڑھنا باعثِ ثواب اور مسنون ہے لیکن واضح رہے کہ من گھڑت اور خود ساختہ درودوں سے اجتناب ضروری ہے۔
➒ درود لکھی، درود تنجینا اور درود تاج وغیرہ دورودوں کا صحیح ثبوت حدیث کی کسی کتاب میں نہیں ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 313   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6360  
6360. حضرت ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم آپ پر درود کیسے پڑھیں؟ آپ نے فرمایا: یوں کہو: اے اللہ! محمد (ﷺ) اور آپ کی ازوازج والاد پر اپنی رحمت نازل فرما جیسے تو نے آل ابراہیم پر برکت نازل فرمائی تھی۔ بلاشبہ تو تعریف کیا ہوا اور عظمت والا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6360]
حدیث حاشیہ:
حضرت امام بخاری نے اس باب میں دو احادیث بیان کیا ہیں ایک سے بالاستقلال غیر انبیاء پر اور دوسرے سے تبعا غیر انبیاء پر درود بھیجنے کا جواز نکالا ہے۔
بعض نے غیر انبیاء کے لئے بھی استقلال کو یوں کہنا درست رکھا ہے۔
اللهم صَلِّ علیه اور حضرت امام بخاری کا بھی رجحان اسی طرح معلوم ہوتا ہے۔
کیونکہ صلاۃ کے معنی رحمت کے بھی ہیں۔
تواللهم صَلِّ علیه کامطلب یہ ہوا کہ یا اللہ! اس پر اپنی رحمت اتار اور ابو داؤد اور نسائی کی روایت میں یوں ہے۔
اللهم اجعَل صلواتكَ ورحمتكَ علی آل سعد بن عبادةَ بعض نے یوں کہنا بھی درست رکھا ہے کہ پہلے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف ہو بعد میں اور کو بھی شریک کیا جائے جیسے یوں کہنا اللهم صل علی محمد و علی الحسن بن علی اور یہی مختار ہے۔
درود شریف میں بعض نے تخصص حضرت ابراہیم علیہ السلام پر کلام کیا ہے کہ یوں کیوں نہ کہا اللهم صل علی موسیٰ جواب یہ دیا گیا کہ حضرت موسیٰ پر تجلی جلالی تھی اور حضرت ابراہیم علیہ السلام پر تجلی جمالی۔
اس لئے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے نام کو ترجيح دی گئی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم)
کے لیے تجلی جمالی کا سوال ہو۔
ایک وجہ یہ بھی معلوم ہوتی ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا درجہ بڑا ہے کیونکہ آپ جد الانبیاء ہیں۔
حضرت موسی علیہ السلام کا یہ مقام نہیں ہے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا سلسلہ نسب حضرت ابراہیم علیہ السلام سے جا کر ملتا ہے اور حضر ت ابراہیم کو دنیا وآخرت میں جو رفعت وخلت حاصل ہوئی ہے وہ اور کو نہیں۔
لہٰذا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بھی ایسی ہی رفعت وخلت کا سوال مناسب تھا جو یقینا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی حاصل ہوا کیونکہ آج بھی آپ کے نام لینے والوں کی تعداد دنیا میں کروڑہا کروڑ تک پہنچ رہی ہے۔
(اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ) (اٰمین)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6360   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6360  
6360. حضرت ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم آپ پر درود کیسے پڑھیں؟ آپ نے فرمایا: یوں کہو: اے اللہ! محمد (ﷺ) اور آپ کی ازوازج والاد پر اپنی رحمت نازل فرما جیسے تو نے آل ابراہیم پر برکت نازل فرمائی تھی۔ بلاشبہ تو تعریف کیا ہوا اور عظمت والا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6360]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھتے وقت دوسروں کو بھی اس میں شامل کیا جا سکتا ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس درود کی تلقین فرمائی ہے اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ کی ازواج مطہرات اور اولاد پاکباز بھی شامل ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6360   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.