الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6556
6556. حضرت نعمان بن ابو عیاش سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ”میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے حضرت ابو سعید خدری ؓ کو یہ حدیث بیان کرتے سنا اور وہ اس میں ان الفاظ کا اضافہ کرتے تھے: جیسے تم مشرقی اور مغربی کناروں میں ڈوبتے ستاروں کو دیکھتے ہو۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6556]
حدیث حاشیہ:
(1)
مشرقی یا مغربی افق میں جس طرح چمکنے والا ستارہ دور سے نظر آتا ہے اسی طرح جنت میں بلند درجات کے حامل اہل جنت کے بالاخانے اور مکانات بھی دور سے نظر آئیں گے۔
اے اللہ! تو ہمیں بھی ان لوگوں میں شامل کر دے اور ہمیں اہل و عیال اور والدین، بہن، بھائیوں سمیت جنت الفردوس میں داخل فرما دے۔
آمین یا رب العالمین۔
(2)
ایک روایت میں ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی:
اللہ کے رسول! یہ تو انبیائے کرام علیہم السلام کے محلات ہوں گے جنہیں، ان کے علاوہ اور کوئی نہیں پا سکے گا۔
آپ نے فرمایا:
”کیوں نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ ان لوگوں کے لیے ہوں گے جو اللہ پر ایمان لائے اور انبیاء علیہم السلام کی تصدیق کی۔
“ (صحیح البخاري، بدء الخلق، حدیث: 3256)
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ ان محلات میں شیشے سے اس طرح میناکاری کی گئی ہو گی کہ اندر سے باہر اور باہر سے اندر کا نظارہ کیا جا سکے گا۔
(جامع الترمذي، صفة الجنة، حدیث: 2527)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6556