الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
The Book of Oaths and Vows
15. بَابُ إِذَا حَنِثَ نَاسِيًا فِي الأَيْمَانِ:
15. باب: اگر قسم کھانے کے بعد بھولے سے اس کو توڑ ڈالے تو کفارہ لازم ہو گا یا نہیں۔
(15) Chapter. If someone does something against his oath due to forgetfulness.
حدیث نمبر: 6674
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا شعبة، عن الاسود بن قيس، قال: سمعت جندبا، قال: شهدت النبي صلى الله عليه وسلم صلى يوم عيد، ثم خطب، ثم قال:" من ذبح فليبدل مكانها، ومن لم يكن ذبح، فليذبح باسم الله".حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جُنْدَبًا، قَالَ: شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى يَوْمَ عِيدٍ، ثُمَّ خَطَبَ، ثُمَّ قَالَ:" مَنْ ذَبَحَ فَلْيُبَدِّلْ مَكَانَهَا، وَمَنْ لَمْ يَكُنْ ذَبَحَ، فَلْيَذْبَحْ بِاسْمِ اللَّهِ".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے، ان سے اسود بن قیس نے کہا کہ میں نے جندب رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں اس وقت تک موجود تھا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عید کی نماز پڑھائی پھر خطبہ دیا اور فرمایا کہ جس نے نماز سے پہلے ذبح کر لیا ہو اسے چاہئے کہ اس کی جگہ دوسرا جانور ذبح کرے اور جس نے ابھی ذبح نہ کیا ہو اسے چاہئے کہ اللہ کا نام لے کر جانور ذبح کرے۔

Narrated Jundub: I witnessed the Prophet offering the `Id prayer (and after finishing it) he delivered a sermon and said, "Whoever has slaughtered his sacrifice (before the prayer) should make up for it (i.e. slaughter another animal) and whoever has not slaughtered his sacrifice yet, should slaughter it by mentioning Allah's Name over it."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 78, Number 666

   صحيح البخاري6674جندب بن زهيرمن ذبح فليبدل مكانها ومن لم يكن ذبح فليذبح باسم الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6674  
6674. حضرت جندب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں اس وقت موجود تھا جب نبی ﷺ نے نماز عید پڑھائی پھر آپ نے خطبہ دیا اور فرمایا: جس نے نماز سے پہلے ذبح کر لیا ہو اسے چاہیئے کہ اس کی جگہ دوسرا جانور ذبح کرے اور جس نے ابھی ذبح نہ کیا ہو اسے چاہیے کہ اللہ کا نام لے کر اسے ذبح کر دے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6674]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے صاف ظاہر ہے کہ قربانی کا جانور نماز عید پڑھ کر ہی ذبح کرنا چاہیے ورنہ وہ بجائے قربانی کے معمولی ذبیحہ ہوگا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6674   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6674  
6674. حضرت جندب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں اس وقت موجود تھا جب نبی ﷺ نے نماز عید پڑھائی پھر آپ نے خطبہ دیا اور فرمایا: جس نے نماز سے پہلے ذبح کر لیا ہو اسے چاہیئے کہ اس کی جگہ دوسرا جانور ذبح کرے اور جس نے ابھی ذبح نہ کیا ہو اسے چاہیے کہ اللہ کا نام لے کر اسے ذبح کر دے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6674]
حدیث حاشیہ:
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ اور ان کے ماموں حضرت ابو بردہ بن نیار رضی اللہ عنہ ایک ہی مکان میں رہتے تھے، اس بنا پر مذکورہ واقعے کی نسبت کبھی تو حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے اپنی طرف کی ہے اور کبھی وہ یہ واقعہ اپنے ماموں کی طرف منسوب کر دیتے ہیں۔
ان احادیث کی عنوان سے اس طرح مناسبت ہے کہ ذبح کے وقت حقیقت سے جاہل انسان بھولنے والے کی طرح ہے، اس پر کوئی مؤاخذہ نہیں، اسی طرح قسم کے متعلق بھی بھولنے والا قابل مؤاخذہ نہیں ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6674   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.