الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمانوں سے لڑتے ہیں
The Book of Al-Maharbeen
19. بَابُ فَضْلِ مَنْ تَرَكَ الْفَوَاحِشَ:
19. باب: جس نے فواحش (زناکاری، اغلام بازی وغیرہ) کو چھوڑ دیا اس کی فضیلت۔
(19) Chapter. The superiority of the person who leaves Al-Fawahish (all kinds of illegal sexual acts and evil deeds).
حدیث نمبر: 6807
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن ابي بكر، حدثنا عمر بن علي. ح وحدثني خليفة، حدثنا عمر بن علي، حدثنا ابو حازم، عن سهل بن سعد الساعدي، قال النبي صلى الله عليه وسلم:" من توكل لي ما بين رجليه، وما بين لحييه، توكلت له بالجنة".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ. ح وحَدَّثَنِي خَلِيفَةُ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ تَوَكَّلَ لِي مَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ، وَمَا بَيْنَ لَحْيَيْهِ، تَوَكَّلْتُ لَهُ بِالْجَنَّةِ".
ہم سے محمد بن ابی بکر نے بیان کیا، کہا ہم سے عمر بن علی نے بیان کیا۔ (دوسری سند امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا) اور مجھ سے خلیفہ بن حیاط نے بیان کیا، ان سے عمر بن علی نے، ان سے ابوحازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا، ان سے سہل بن سعد ساعدی نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے مجھے اپنے دونوں پاؤں کے درمیان یعنی (شرمگاہ) کی اور اپنے دونوں جبڑوں کے درمیان (یعنی زبان) کی ضمانت دے دی تو میں اسے جنت میں جانے کا بھروسہ دلاتا ہوں۔

Narrated Sahl bin Sa`d: The Prophet said, "Whoever guarantees me (the chastity of) what is between his legs (i.e. his private parts), and what is between his jaws (i.e., his tongue), I guarantee him Paradise."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 82, Number 799

   صحيح البخاري6807سهل بن سعدمن توكل لي ما بين رجليه ما بين لحييه توكلت له بالجنة
   صحيح البخاري6474سهل بن سعدمن يضمن لي ما بين لحييه وما بين رجليه أضمن له الجنة
   جامع الترمذي2408سهل بن سعدمن يتكفل لي ما بين لحييه وما بين رجليه أتكفل له بالجنة
   المعجم الصغير للطبراني1024سهل بن سعد من ضمن لي ما بين لحيته ورجليه ضمنت له الجنة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2408  
´زبان کی حفاظت کا بیان۔`
سہل بن سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مجھ سے اپنی دونوں ڈاڑھوں اور دونوں ٹانگوں کے بیچ کا ضامن ہو میں اس کے لیے جنت کا ضامن ہوں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2408]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
چونکہ زبان اورشرمگاہ گناہوں کے صدورکا اصل مرکزہیں،
اسی لیے ان کی حفاظت کی زیادہ ضرورت ہے،
اور اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپﷺ نے ان دونوں کی حفاظت کی ضمانت دینے والوں کے لیے جنت کی ضمانت دی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2408   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6807  
6807. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: جس نے مجھے اپنے دونوں پاؤں کے درمیان (شرمگاہ) اور اپنے دونوں جبڑوں کے درمیان (زبان) کی ضمانت دی تو میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6807]
حدیث حاشیہ:
انسان عام طور پر زبان اور شرمگاہ کے ذریعےسے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرتا ہے، ان دونوں کی ضمانت دینے کا مطلب یہ ہے کہ وہ فحش کاری اور فحش کلامی کو ترک کر دے۔
ان دونوں سے بے حد گندے کاموں سے بچنے کی فضیلت یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جنت میں جانے کی ضمانت دی ہے۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے فواحش ومنکرات کو چھوڑنے کی فضیلت اس حدیث سے ثابت کی ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6807   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.