الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
The Book of The Interpretation of Dreams
4. بَابُ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ:
4. باب: اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔
(4) Chapter. “A righteous good dream that comes true is one of the forty-six parts of An-Nubuwwa (Prophethood).”
حدیث نمبر: 6989
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني إبراهيم بن حمزة، حدثني ابن ابي حازم والدراوردي، عن يزيد، عن عبد الله بن خباب، عن ابي سعيد الخدري، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" الرؤيا الصالحة جزء من ستة واربعين جزءا من النبوة".حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي حَازِمٍ وَالدَّرَاوَرْدِيُّ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ".
ہم سے ابراہیم بن حمزہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن ابی حازم اور عبدالعزیز دراوری نے بیان کیا، ان سے یزید بن عبداللہ نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن خباب نے، ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ نیک خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: I heard Allah's Apostle saying, "A good dream is a part of the forty six parts of prophetism."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 87, Number 118

   صحيح البخاري6989سعد بن مالكالرؤيا الصالحة جزء من ستة وأربعين جزءا من النبوة
   سنن ابن ماجه3895سعد بن مالكرؤيا الرجل المسلم الصالح جزء من سبعين جزءا من النبوة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3895  
´مسلمان اچھا خواب دیکھے یا اس کے بارے میں دیکھا جائے اس کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نیک مسلمان کا خواب نبوت کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 3895]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 ممکن ہے اس حدیث سے ادنیٰ درجے کا مومن کا خواب مراد ہو اور پہلی حدیث میں اعلیٰ درجے کے مومن کا خواب۔
ادنیٰ درجے کے خواب میں اس کے اپنے خیالات کا دخل زیادہ ہوتا ہے۔
اس لئے اس کے بعینہ پورا ہونے کا امکان نسبتاً کم ہوتا ہے۔
واللہ اعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3895   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6989  
6989. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہوتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6989]
حدیث حاشیہ:

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے پہلی حدیث اس لیے بیان کی ہے کہ جس خواب کو نبوت کا چھیالیسواں حصہ قرار دیا گیا ہے اس سے اچھا خواب مراد ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتا ہے کیونکہ جو خواب شیطان کی دراندازی کانتیجہ ہوتا ہے وہ قطعاً اس فضیلت کا حقدارنہیں ہے، پھر نبوت کا حصہ قرار دینے کے متعلق مختلف روایات ہیں۔
کم از کم اچھے خواب کو نبوت کا چھبیسواں اور زیادہ سے زیادہ چھہترواں حصہ قرار دیا گیا ہے۔
اس کے درمیان چالیسواں، چوالیسواں، پنتالیسواں، چھیالسواں، سنتالیسواں، پچاسواں اورستر حصہ قرار دینے کے متعلق بھی روایات ملتی ہیں۔
زیادہ روایات چھیالیسواں حصے کے متعلق ہیں۔
(فتح الباری: 455/12)

حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ نبوت کے ختم ہونے کے بعد یہ دعویٰ کرنا کہ نبوت کے کچھ اجزا ابھی باقی ہیں بہت مشکل امر ہے، اس لیے مذکورہ حدیث کی تشریح میں مندرجہ ذیل توجیہات بیان کی گئی ہیں:
۔
اگر نبی خواب دیکھتا ہے تو حقیقی طور پر نبوت کا جز ہے اوراگر کوئی امتی اچھا خواب دیکھتا ہے تو اس کے مجازی معنی مراد ہوں گے۔
۔
اس سے مراد حضرات انبیاء علیہم السلام کے خوابوں کے موافق خواب دیکھنا ہے، یہ مراد نہیں کہ نبوت کا کوئی حصہ باقی ہے۔
۔
اچھا خواب علم نبوت کا حصہ ہے، نبوت کا جز نہیں کیونکہ علم نبوت تو قیامت تک باقی رہے گا۔
۔
پسندیدہ اور سچا خواب صداقت کے اعتبار سے نبوت سے مشابہت رکھتا ہے۔
(فتح الباری: 455/12)

بعض حضرات نے اس کی توجیہ اس طرح بیان کی ہے کہ وحی کی ابتدا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک تئیس سال کی مدت ہے، ان میں تیرہ سال مکہ مکرمہ میں اور دس سال مدینہ منورہ میں وحی نازل ہوتی رہی اور ابتدائی زمانہ نبوت میں چھ ماہ تک خواب میں وحی نازل ہوتی رہی۔
یہ نصف سال ہے، اس طرح تئیس سال کو نصف سال کے اعتبار سے تقسیم کیا جائے تو چھیالیس بنتے ہیں۔
اس اعتبار سے اچھے خواب کو نبوت کا چھیالیسواں حصہ قرار دیا گیا ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6989   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.